ابو قاسم رافعی
'ابو'قاسم رحمہ اللہ تعالی الرافعی القزوینی ( 555ھ - 623 ھ = 1160 ء- 1226 ء). وہ عبد الکریم ابن ابی الفضل محمد بن عبد الکریم ابن الفضل ابن الحسن ابن الحسن القزوینی الرفعی ،الشافعی ہیں۔آپ کی کنیت: ابو القاسم اور آپ کا تعلق اصفہان کے ایک شہر قزوین سے تھا۔آپ کا لقب امام ، العالم ، حجتہ الاسلام و المسلمین ، شافعیوں کا شیخ ، عجمیوں اور عربوں کا عالم ، دین کا امام اور شرح الکبیر کا مصنف کہا جاتا تھا . [2] آپ ایک مسلمان مذہبی عالم ،محدث، راوی، اصولی ،فقیہ ،محقق،مجتہد، مفسر اور ایک مؤرخ تھے۔ [3] ایک ممتاز شافعی اسکالر. [4] انھوں نے فقہ اور حدیث کو جمع کیا ، وہ اپنے علم ، اپنی تصنیف ، سائنس میں اپنی تحقیق کے معیار کے لیے غیر عجمیوںاور عربوں میں مشہور تھے۔۔وہ اپنے آباواجداد کے سلسلے میں ، الرفیعی کے نام سے جانے جاتے تھے اور وہ اصل میں عربی تھے۔، وہ قزوین میں آباد ہوئے ، آپ کا سلسلہ ایک صحابی تک جاتا ہے:وہ رفیع ’’ بن خدیج ‘‘، ہیں۔لہذااپ کو الرفیع کہا جاتا ہے۔۔ [5] آپ پانچ سو پچپن ہجری میں قزوین میں پیدا ہوئے اور آپ ایک ایسی فیملی میں پلے بڑھے جو علمی لحاظ سے مشہور تھی۔اور وہیں اپنے والد کی نگہداشت میں ، علم حاصل کیا۔آپ کے والد شافعی تھے، اورآپ کی والدہ صفیہ بنت اسعد الزقانی کے نام سے مشہور تھی ۔ اورآپ کے والد ، جو ابو الفضل کے نام سے جانے جاتے تھے اور آپ نے اپنی والدہ کے چچا احمد بن اسماعیل سے بھی علم سیکھا تھا اور انھوں نے اسے اپنے زمانے کے بڑے عالموں سے سیکھا تھا۔ خاص طور پر علوم شریعت میں ، اسے اپنے زمانے کا مجتہد بتایا جاتا ہے اور تقابلی فقہ میں ان کے انتخاب اور ترجیحات ہیں۔ وہ شافعی مکتب فکر کے مدیروں میں شمار ہوتے تھے۔اورآپ کو ساتویں صدی ہجری کے شافعیوں کا شیخ کہا جاتا تھا، لہذا اگر "شیخین " کی اصطلاح شافعی استعمال کرتے ہیں تو اس کا مطلب ان کے معنی ہیں: (الرفیعی) اور (یحییٰ بن شرف) النوی) ہوتے ہیں ۔ آپ فتاویٰ ، درس وتدریس اور حدیث مبارکہ کے پیشوا تھے اور فقہ ، تفسیر اور حدیث کے لیے قزوین کونسل رکھتے تھے۔ اور بہت سارے علما نے آپ کے علمی موقف کی تصدیق کی ہے۔ آپ نے بہت سی کتابیں تالیف کی ہیں ، جن میں شامل ہیں: فتاح: فتح العزیز شرح الصغیر ،شرح الکبیر،المحرر ، الشرح مسند شافعی، المہرار ، تدوین،اور امالی وغیرہ۔ آپ نے ذو الحجہ میں قزوین میں وفات پائی چھ سو تئیس ہجری میں اور وہیں دفن ہوئے۔ [6]
ابو قاسم الرافعی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1160ء [1] قزوین |
وفات | سنہ 1226ء (65–66 سال)[1] قزوین |
شہریت | سلجوقی سلطنت |
عملی زندگی | |
پیشہ | الٰہیات دان ، فقیہ ، سوانح نگار ، مورخ ، محدث |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | فقہ |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب وی آئی اے ایف آئی ڈی: https://viaf.org/viaf/50761734/ — اجازت نامہ: CC0
- ↑ كتاب البدر المنير في تخريج الأحاديث والأثار الواقعة في الشرح الكبير، فصل في حال الإمام الرافعي... الجزء: الأول۔ دار الهجرة للنشر والتوزيع -الرياض، السعودية، المكتبة الشاملة۔ 1425 هـ/ 2004 م۔ 14 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27/ صفر/ 1417 هـ
- ↑ معجم المؤلفين، تراجم مصنفي الكتب العربية ج 6۔ مكتبة المثنى (لبنان)، دار إحياء التراث العربي للطباعة والنشر والتوزيع (لبنان) المكتبة الشاملة۔ 11 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26/ رجب/ 1437 هـ
- ↑ الأعلام للزركلي، الجزء الرابع۔ دار العلم للملايين المكتبة الشاملة۔ أيار/ مايو 2002 م۔ 09 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17/ جمادى الأولى/ 1437 هـ
- ↑ كتاب: [[التلخيص الحبير (كتاب)|التلخيص الحبير]] في تخريج أحاديث الشرح الكبير، ترجمة الإمام الرافعي صاحب الشرح الكبير، (اسمه ونسبه ومولده)، الجزء الأول۔ دار الكتب العلمية، المكتبة الشاملة۔ 1419 هـ 1989 م۔ 11 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25/ جمادى الأولى/ 1437 هـ وصلة إنترويكي مضمنة في URL العنوان (معاونت)
- ↑ سير أعلام النبلاء، الجزء: الثاني والعشرون، الطبقة الثالثة والثلاثون- الرافعي۔ مؤسسة الرسالة، المكتبة الإسلامية موقع إسلام ويب۔ اخذ شدہ بتاریخ 16/ جمادى الأولى/ 1437 هـ