ابو محمد المقدسی (عربی: أبو محمد المقدسي) یا مزید مکمل طور پر ابو محمد عصام المقدسی ( عربی: أبو محمد عصام المقدسيعصام محمد طاہر البرقاوی کا قلمی نام ہے ( عربی: عصام محمد طاهر البرقاوي)، ایک اسلام پسند اردنی۔فلسطینی مصنف ہیں۔ بطور ایک جہادی نظریاتی کے، انھوں نے بنیاد پرست اسلام کے بہت سے عام موضوعات کو مقبول بنایا ہے، جیسا کہ الولا والبراء کے تصور کو دی جانے والی مذہبی تحریک، سعودی شاہی خاندان کو مرتد یا جمہوریت ایک مذہب ہے اور اس طرح جو بھی اس پر یقین رکھتا ہے وہ مرتد ہے، قرار دینے والے پہلے مفکر ہیں۔ [1] لیکن وہ اردنی جہادی ابو مصعب الزرقاوی کے روحانی سرپرست کے طور پر مشہور ہیں، جو عراق میں القاعدہ کے ابتدائی رہنما تھے۔ [2] تاہم، عراق میں شیعہ آبادیوں کے لیے زرقاوی کے تکفیر کے اعلانات کی وجہ سے 2004ء میں مقدسی اور زرقاوی کے درمیان ایک نظریاتی اور طریقہ کار کی تقسیم پیدا ہو گئی۔ مقدسی نے ٹارگٹڈ شیعہ قتل کے حوالے سے زیادہ محتاط رویہ اختیار کیا اور زرقاوی کی بنیاد پرست نظریاتی تحریک کو روکنے کی کوشش کی، اس سے پہلے کہ زرقاوی کے طریقے نقصان دہ ثابت ہوں۔ [3]

ابو محمد المقدسی
لقبابو محمد المقدسی

مقدسی کی تصانیف اب بھی وسیع پیمانے پڑھی جاتی ہیں۔ یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی (یو ایس ایم اے) کے انسداد دہشت گردی کے مرکز کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق [4] نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مقدسی "سب سے زیادہ بااثر زندہ جہادی نظریہ ساز ہیں" اور یہ کہ ہر طرح سے، "مقدسی جہادی دانشوروں کی دنیا" میں ایک اہم عصری نظریہ ساز ہے۔ توحید جہادی ویب گاہ، جس کے [4] وہ مالک ہیں، کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ USMA کی رپورٹ میں اسے "القاعدہ کی مرکزی آن لائن لائبریری" کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Nibraz Kazimi, "A Virulent Ideology in Mutation:Zarqawi Upstages Maqdisi", September 12, 2005, Hudson Institute.
  2. Ghattas Kim (2020)۔ "People"۔ Black Wave: Saudi Arabia, Iran and the Rivalry That Unravelled the Middle East۔ New York: Henry Holt & Company۔ ISBN 978-1-4722-7113-6۔ OCLC 1138501625 
  3. Allawi, Ali A. "The Occupation of Iraq: Winning the War, Losing the Peace." Yale University Press, 2007.
  4. ^ ا ب USMA Militant Ideology Atlas, summary