ابو موسیٰ سلیمان بن محمد بن احمد (؟ - 305ھ )، جو لقب حامض سے مشہور تھے ۔ وہ ایک بغدادی نحوی تھے اور بغدادی مکتب کے ابتدائی نحویوں میں شمار ہوتے تھے۔ باوجود اس کے کہ وہ بغدادی مکتب سے وابستہ تھے، وہ کوفیوں کے لیے خاص تعصب رکھتے تھے۔

ابو موسی حامض
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

سلیمان بن محمد بن احمد، کنیت ابو موسیٰ اور لقب حامض تھا، جو ان کی سختی کی وجہ سے دیا گیا۔ ابو موسیٰ حامض نے کوفی مکتب کے بزرگ شیخ احمد بن یحییٰ شیبانی المعروف ثعلب سے علم حاصل کیا اور چالیس سال تک ان کے ساتھ رہے، یہاں تک کہ ثعلب کا انتقال ہو گیا ۔ وہ ان کے بڑے شاگردوں میں شمار ہوتے تھے۔ ثعلب کی وفات کے بعد، ابو موسیٰ حامض نے کوفیوں کی قیادت سنبھالی اور ان کی مجلس کی جگہ بیٹھے۔ ابو موسیٰ بغداد میں مشہور ہوئے، یہاں تک کہ ان کے بارے میں کہا گیا: "وہ بیان، عربی زبان، اور شعر میں یکتا تھے۔وہ ثقہ اور نیک شخص تھے۔ ان سے ابو عمر زاہد اور ابو جعفر اصفہانی نے روایت کی۔ تاہم، وہ بخل اور سخت مزاجی کے لیے بھی معروف تھے۔ اگرچہ وہ نحویات میں بغدادی مکتب سے وابستہ تھے، جو کوفی اور بصری مکاتب کے خیالات کو یکجا کرتا ہے، لیکن وہ کوفیوں کی طرف شدید جھکاؤ رکھتے تھے۔ تراجم کی کتب میں انہیں مکتبِ کوفہ کے لیے متعصب قرار دیا گیا ہے۔[1][2][3][4]

وفات

ترمیم

ابو موسیٰ حامض 305ھ میں، خلافت مقتدر کے دور میں، 22 ذی الحجہ کی رات کو وفات پا گئے۔

مؤلفات

ترمیم
  • لهُ مختصر في النحو.
  • «غريب الحديث».
  • «خلق الإنسان والوحوش والنبات».

حوالہ جات

ترمیم
  1. أحمد الطنطاوي. نشأة النحو وتاريخ أشهر النُّحاة. دار المعارف - القاهرة. الطبعة الثانية - 1995. ص. 175. ISBN 977-02-4922-X
  2. عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 118
  3. أبو البركات الأنباري. نزهة الألباء في طبقات الأدباء. تحقيق: إبراهيم السامرائي. منشورات مكتبة المنار، الزرقاء - الأردن. الطبعة الثالة - 1985. المجلد الأول، ص. 181-182
  4. أبو بكر البغدادي. تاريخ بغداد. تحقيق: بشار معروف. دار الغرب الإسلامي - بيروت. الطبعة الأولى - 2002. المجلد العاشر، ص. 85