ابیہا حیدر

پاکستانی فٹ بال کھلاڑی

ابیہا حیدر (پیدائش 23 فروری 1996) ایک پاکستانی فٹ بال کھلاڑی ہے جو بلوچستان یونائیٹڈ اور پاکستان خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم کے لیے بطور مڈفیلڈر کھیلتی ہے [1] وہ پاکستان کی آسٹریلین فٹ بال لیگ ٹیم کی کپتان بھی تھیں جس نے 2017 کے آسٹریلین فٹ بال انٹرنیشنل کپ میں حصہ لیا۔[2] 2020 میں، وہ کھیلوں کی 30 طاقتور ترین مسلم خواتین کی فہرست میں شامل ہوئیں[3]۔ وہ پاکستان کی نیشنل یوتھ کونسل کا بھی حصہ ہیں [4]

ابیہا حیدر
شخصی معلومات
پیدائش 23 فروری 1996ء (28 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
کھیلنے کا مقام مڈ فیلڈر   ویکی ڈیٹا پر (P413) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

فٹ بال کیریئر ترمیم

گھریلو کیریئر ترمیم

12 سال کی عمر میں، ابیہا نے 2008 کی قومی خواتین فٹ بال چیمپئن شپ میں اسلام آباد کی نمائندگی کی۔ 2010 کی قومی خواتین فٹ بال چیمپئن شپ میں اس نے دیا کے خلاف آخری گروپ مرحلے کے میچ میں 4-3 سے واپسی کی جیت میں دو گول کیے جس نے اس کی ٹیم کو اپنے گروپ میں سرفہرست رہنے اور کوارٹر فائنل تک پہنچنے میں مدد  کی اس نے 2013 تک چھ قومی چیمپئن شپ میں اسلام آباد کی نمائندگی کی، 36 مقابلوں میں 41 گول اسکور کیے۔ابیہا 2014 میں بلوچستان یونائیٹڈ میں چلی گئیں

2021 میں، ابیہا نے ہائی لینڈرز میں شمولیت اختیار کی اور 13ویں قومی خواتین فٹ بال چیمپئن شپ میں ان کی نمائندگی کی۔ پہلے گروپ میچ میں، اس نے نوانشہر یونائیٹڈ کے خلاف 16-0 کی جیت میں دو بار گول کیا[5][6][7]

بین الاقوامی کیریئر ترمیم

ابیہا پاکستان کی نمائندگی کرنے والی سب سے کم عمر کھلاڑی تھیں جب 13 سال کی عمر میں  اس نے ڈھاکہ میں 2010 کے ساؤتھ ایشین گیمز میں فٹ بال ایونٹ میں حصہ لیا۔ اس کے بعد وہ 2010، 2012 اور 2014 SAFF ویمنز چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں۔ وہ اس اسکواڈ کا بھی حصہ تھیں جس نے بحرین کی خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم کے خلاف تین میچوں کی دوستانہ سیریز کے لیے بحرین کا دورہ کیا تھا۔2019 میں ابیہا اس وقت گینز ورلڈ ریکارڈ کے دو درجات کا حصہ تھی جب اس نے ایک فٹ بال میچ میں حصہ لیا تھا جو 2019 فیفا خواتین ورلڈ کپ کے دوران میں فرانس میں 69 گھنٹے تک جاری رہا تھا۔ یہ تقریب لیون میں ہوئی اور اس میں 53 ممالک کے 807 کھلاڑی شامل تھے۔

ذاتی زندگی ترمیم

ابیہا کے والد، مسعود حیدر، ایک فٹ بال کھلاڑی تھے جو پنجاب کی سطح پر کھیلتے تھے، جب کہ ان کی والدہ، زارا، ایک سابق ہاکی کھلاڑی کے ساتھ ساتھ ٹیلی ویژن کی نیوز کاسٹر تھیں  ابیہا نے لندن یونیورسٹی سے ایل ایل بی (آنرز) اور ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی ہے

اعزازات ترمیم

  • بلوچستان یونائیٹڈ
  • قومی خواتین فٹ بال چیمپئن شپ: 2014
  • انفرادی کھیلوں میں 30 طاقتور ترین مسلم خواتین
  • پاکستان کی 25 سال سے کم عمر کی غیر معمولی نوجوان خواتین 18
  • گنیز ورلڈ ریکارڈز: فٹ بال (ساکر) نمائشی میچ میں سب سے زیادہ قومیتیں

حوالہ جات ترمیم

  1. National Team آرکائیو شدہ 11 نومبر 2016 بذریعہ وے بیک مشین PFF Official website. اخذکردہ بتاریخ 20 مئی 2016
  2. "Abiha Haider: Football & AFL in Pakistan and social activism"۔ Sportageous (بزبان انگریزی)۔ 2020-04-21۔ 29 جنوری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2022 
  3. "Abiha Haider makes to 30 most powerful Muslim women in sports"۔ www.paktribune.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2022 
  4. "Abiha Haider makes to 30 most powerful Muslim women in sports"۔ www.paktribune.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2022 
  5. "Abiha Haider says record prize money 'highly encouraging' for women footballers"۔ www.geosuper.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2022 
  6. "Army begin National Women Football title defence in style"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2022 
  7. Recorder Report (2021-03-21)۔ "Hashoo Group hosts dinner for women football team"۔ Brecorder (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2022