اجارہ یا اجارہ نامہ (lease) کسی شے کے نفع کا عوض کے مقابل کسی شخص کومالک کردینااجارہ ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں

اِجارہ فاسد

ترمیم

عقد فاسد(اجارہ فاسد)وہ ہے جو اپنی اصل کے لحاظ سے موافق شرع(شریعت کے مطابق)ہے مگر اس میں کوئی وصف ایسا ہے جس کی وجہ سے نا مشروع ہے۔ جیسے۔۔۔

اِجارہ باطل

ترمیم

وہ اجارہ جواپنی اصل ہی کے لحاظ سے خلاف شرع ہو۔[1] ایک ایسا ٹھیکا یا دستاویز (پٹا) جو کسی خاص کرایہ کے بدلے میں کسی خاص وقت کے دوران کسی ملکیت یعنی جائداد یا اثاثے کے استعمال یا قبضہ کی اِجازت دیتا ہے۔

جائداد کے مالک کو مستاجر (پٹی دار) اور اُجرت یا معاوضہ دے کر تصرّف کرنے والے کو اجارہ دار (ٹھیکا دار) کہاجاتا ہے۔

متعلقہ الفاظ:

  • استیجاری : Leased / Rental
  • ایجار : Rent
  • ایجاری: Rental
  • اجارت: Leasing

نیز دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. بہارشریعت، ج3،حصہ14،ص 107