احمد بن زروق
(عربی میں: أحمد زروق ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 7 جون 1442ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فاس   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1493ء (50–51 سال)[1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصراتہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش المغرب العربي
شہریت المغرب [3]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
دور القرن التاسع الهجري
پیشہ آپ بیتی نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر ابن عطاء اللہ سکندری
متاثر عبد السلام الأسمر، إبراهيم أفحام

احمد زروق (عربی: أحمد زروق) جسے امام زروق شاذلیؒ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ (احمد بن احمد بن محمد بن عیسیٰ) (1442–1493 عیسوی) 15ویں صدی کے مراکش کے شازلی سلسلہ کے صوفی بزرگ اور عالم دین تھے۔ [5] [6] وہ اسلامی تاریخ میں سب سے ممتاز اور ماہر قانونی، نظریاتی اور روحانی اسکالرز میں شمار کیے جاتے ہیں اور کچھ لوگوں کے خیال میں وہ اپنے وقت کے تجدید کار (مجدد) تھے۔ وہ پہلے شخص تھے جنہیں اعزازی لقب "علما اور اولیاء کے ضابطہ کار" (محتسب العلماء و الاولیاء) دیا گیا تھا۔ [7] آپ کا مزار لیبیا کے شہر مصراتہ میں واقع ہے۔ تاہم نامعلوم عسکریت پسندوں نے قبر کو نکال کر آدھی مسجد کو جلا دیا۔

زندگی

ترمیم

زروق 7 جون 1442ء (اسلامی 'ہجرہ' کیلنڈر کی 22 محرم 846) کو شیخ عبد اللہ گنن کے مطابق مراکش کے پہاڑی علاقے تلیوان کے علاقے کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ [8]آپ برنوسی قبیلے کے ایک بربری شخصیت تھے۔آپ فیس اور تازا کے درمیان ایک علاقے میں رہتے تھے۔آپ کی پیدائش کے سات دن پہلے ہی آپ کے ماں اور باپ دونوں وفات پا گئے اور آپ یتیم ہو گے تھے۔آپ کی دادی ایک ماہر فقیہہ تھی۔ جنھوں نے آپ کی پرورش کی اور آپ کی پہلی استاد تھیں۔ زروق مرحوم مالکی مکتب کے سب سے ممتاز علما میں سے ایک ہیں۔ لیکن شاید شازلی صوفی شیخ کے نام سے مشہور ہیں اور شازلی صوفی حکم (طریقہ) کی زررقی شاخ کے بانی ہیں۔ وہ محمد الجزولیؒ کے ہم عصر تھے۔

آپ نے 'زروق' (جس کا مطلب ہے 'نیلے') کا نام لیا اور آپ نے روایتی اسلامی علوم جیسے فقہ، عربی، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی روایات کا مطالعہ کیا اور متعدد موضوعات پر وسیع پیمانے پر لکھا۔آپ کی سب سے مشہور تصانیف میں سب سے پہلے آپ کی مشہور تصنیف میں قواعد تصوف (تصوف کے اصول)، مالکی فقہ پر آپ کی تفسیر ہے۔جو آپ نے اپنے استاد ابن عطاء اللہ کے حکم پر لکھی تھی۔

اسفار اور وفات

ترمیم

آپ نے مصراتہ، لیبیا میں رہائش اختیار کرنے سے پہلے تہامہ میں مکہ اور مصر کا سفر کیا جہاں آپ کا انتقال 2/ صفر المظفر 899 (1493) میں ہوا۔ انھیں لیبیا کے شہر مصراتہ میں سپرد خاک کیا گیا۔

زروق کے بچپن، سفر اور تعلیم کے قصے ایک بلا عنوان فھراسہ اور فوائد من کنش میں نظر آتے ہیں، دوسرے آپ کے عربی ایڈیشن میں ترامیم کی جا رہی ہے۔ [9] منتخب اقتباسات ترجمہ میں نظر آتے ہیں: زروق صوفی: راہ میں ایک رہنما اور سچائی کا رہنما از علی فہمی خوشائم (طریپولی، لیبیا: جنرل کمپنی برائے اشاعت، 1976)

اقتباسات

ترمیم
  • یہ دنیا دریائے جالوت کی مانند ہے جس سے پینے والا کوئی نہیں بچتا سوائے اس کے جو ایک مٹھی بھر لے، پیاس بجھانے والا نہیں۔ [10]

مزید دیکھو

ترمیم

حواشی

ترمیم
  1. ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb15122955p — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6cn77xf — بنام: Ahmad Zarruq — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب تاریخ اشاعت: 25 ستمبر 2012 — Libris-URI: https://libris.kb.se/katalogisering/ljx0wx340kql3b4 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018
  4. Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/6778 — بنام: Aḥmad ibn Aḥmad Zarrūq
  5. Khaled El-Rouayheb (2015-07-08)۔ Islamic Intellectual History in the Seventeenth Century (بزبان انگریزی)۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 248۔ ISBN 9781107042964 
  6. Scott Alan Kugle, Rebel Between Spirit and Law, Inidiana University Press, 2006, آئی ایس بی این 0-253-34711-4, p. 7
  7. "Zaytuna College Perennial Faculty"۔ 22 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2014 
  8. Scott Alan Kugle, Rebel Between Spirit and Law, Inidiana University Press, 2006, آئی ایس بی این 0-253-34711-4, p. 8
  9. فوائد من كناش للعارف بالله الشيخ أحمد زروق۔ January 2011۔ ISBN 9782745171771 
  10. "Sharh Al Hikam of Ibn Atta by Ibn Ajiba" 

کتابیات

ترمیم
  • اسکاٹ ایلن کوگلے،روح اور قانون کے درمیان باغی: احمد زرق، سنت اور اتھارٹی ان اسلام ، انڈیانا یونیورسٹی پریس، 2006،آئی ایس بی این 978-0-253-34711-4
  • علی فہمی خاشم، زرق،صوفی: راہ میں رہنما اور سچائی کا رہنما : شمالی افریقہ کے ایک صوفی کا سوانحی اور تنقیدی مطالعہ
  • صلاح حسین الحودالیح، "شیخ شہاب الدین کے مزار پر حاضری اور نذر ماننا،" جرنل آف اسلامک اسٹڈیز، 21,3 (2010)، 377-390۔

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم
  • زینب ایس استرآبادی، قواعد التصوف، تصوف کے اصول ، تشریحی ترجمہ مع تعارف، پی ایچ ڈی کا مقالہ ان کی زندگی، زمانہ، معاصر اور متن کی تشریح پر وسیع معلومات کے ساتھ (پی ڈی ایف فائل)
  • روحانی راستے کی بنیادیں سیدی احمد زرق ، ترجمہ حمزہ یوسف (پی ڈی ایف فائل)