ادارہ رد الفتن
امت مسلمہ کو ہمیشہ خوارج نے نقصان پہنچایا ہے اور ہر دور میں امت مسلمہ اور اسلام سے عام لوگوں کو متنفر کرنے میں خوارج نمایاں کردار ادا کرتے رہے اور کر رہے ہیں،اور ان کا سب سے بڑا شکار ہمیشہ سے جذباتی نوجوان رہے ہیں۔ لہذا ان کی سازشوں اور ہتھکنڈوں سے امت مسلمہ کو خبردار کرنے ،ان کی سازشوں کا توڑ کرنے ،ان کے دلائل کا منہ توڑ جواب دینے اور ان کے تقویٰ کے لبادے میں چھپے شیطانی وجود کو آشکار کرنے کے لیے جیدعلماء کی نگرانی میں ایک ادارہ بنایا گیا ،جس کا نام "ادارہ رد الفتن " تجویز کیا گیا۔ اس ادارے کے بنیادی مقاصد یہ ہیں کہ خوارج جو اسلام کا نام لے کر اسلام مخالف سرگرمیاں کرتے ہیں اور اس پر شریعت کا لیبل لگا کر ایک عام مسلم کو اپنا حمایتی اور ہمدرد بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور اسی طرح باقی دنیا کے سامنے اسلام کا غلط چہرہ پیش کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں،ان کی سازشوں کو عام لوگوں کے سامنے آشکار کیا جائے۔
بنیادی مقاصد:
- · جو نوجوان خوارج کی میٹھی زبان اور تقویٰ کے لبادے میں ہونے کی وجہ سے ان کے ساتھی، مددگار یا حمایتی بن چکے ہیں، انھیں حقائق سے روشناس کرواکر ان خوارج کے چنگل سے نجات دلائی جائے۔
- · خوارج سے دلائل کے میدان میں لڑا جائے اور خوارج کو شریعت کی روشنی میں اسلام کا صحیح طریقہ و منہج سمجھایا جائے۔
- · پاکستان مخالف سرگرمیوں کی پشتیبانی کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے اور پاکستان پر خوارج کی جانب سے کیے جانے والے اعتراضات کا عقلی ونقلی جواب دیا جائے۔
چنانچہ ان تمام مقاصد کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ ادارہ کئی مضامین خوارج کے رد میں ،کچھ مضامین مسلمانوں کو ان کے حقائق سے روشناس کروانے اور کچھ مضامین باقی فتنے کہ جن میں داعش،ٹی ٹی پی اور القاعدہ سرفہرست ہیں، ان کے متعلق لکھ چکا ہے۔ جبکہ یہ ادارہ درجنوں کتب بھی چھپوا چکا ہے کہ جن میں خوارج بالخصوص داعش کا دلائل کے میدان میں رد کرچکا ہے۔ مثلاً"داعش اور شریعت،ایک جائزہ"،"تلبیسات داعش"اور اسی طرح خوارج کے ایک بڑے عقیدے "الولاء والبراء" کی ایک شق "کفار سے تعاون "کے موضوع پر "کفار سے تعاون کی شرعی حیثیت " کے نام سے کتابیں چھپوا چکا ہے۔ اسی طرح اس ادارے کی ایک اپنی ویب گاہ بھی ہے ،جس کا نام"الفتن"ہے۔ اور یہ ادارہ اس سائٹ پر خوارج کا پر زور مقابلہ کر رہا ہے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ یہ سوشل میڈیا پر بھی کافی سرگرم عمل ہے۔ الحمد للہ
اس ادارے کا سائٹ لنک: