لفظ اردو کے ہم آواز الفاظ ترکی، سندھی اور قدیم آریائی زبانوں میں بھی ملتے ہیں۔ عام طور پر اسے ماہرین لسانیات، ترکی الفاظ سے ہی جوڑتے ہیں، ترکی میں اس کی مختلف شکلیں ہیں، جیسے اورد، اوردہ، اوردو اور اردو جس کے معنی فرودگاہ، لشکر اور پڑاؤ جبکہ اس کا استعمال خیمہ، بازار، لشکر، حرم گاہ، محل و محل سرائے شاہی اور قلعہ پر بھی بولا جاتا ہے۔ جابر علی سید کے مطابق ترکی لفظ ارد ترکی منگول، کشور کشاؤں کے ہمراہ جب پولینٹر (لبنان فارسی) پہنچا تو پولسن زبان کے مزاج میں ڈھل کر Horde بن گیا جس کی جمع Hoardes ہے اور hordes moggol منگولی عساکر/فوج کے معنی میں انگریزی میں متداول ہے۔[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاریخ زبان و ادب اردو، پروفیسر حمید اللہ ہاشمی، مکتبہ دانیال، لاہور، صفحہ41-42