ارشاد تونسوی سرائیکی کے معروف شاعر، ادیب و دانشور تھے۔

پیدائش

ترمیم

ارشاد تونسوی 15اکتوبر 1946ء کو بستی ریتڑہ میں پیدا ہوئے جو تونسہ سے 20سے 25کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور ٹبی قیصرانی کے قریب ہے ۔

تعلیمی دور

ترمیم

میٹرک ہائیاسکول تونسہ سے کیا، ایف اے، بی اے گورنمنٹ کالج ڈیرہ غازی خان سے کیے اور ایم اے تاریخ 1968ء میں پنجاب یونیورسٹی لاہور سے کیا۔

عملی زندگی

ترمیم

ایم اے کے بعد انھوں نے بطور ڈسٹرکٹ منیجر اوقاف سے ملازمت کا آغاز کیا اور مدت ملازمت پوری کر کے ریٹائر ہو گئے۔

شاعری

ترمیم

ارشاد تونسوی ایک سچے، کھرے تخلیق کار تھے ان کا شمار ان دانشوروں میں ہوتا ہے جنھوں نے خطے میں عوام کے حقوق اور شناخت کے لیے آواز بلند کی

شعری مجموعہ

ترمیم

ان کا شعری مجموعہ ’’ ندی ناں سنجوک“ سرائیکی ریسرچ سینٹر بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان نے 2006ء میں شائع کیا تھا۔اس شعری مجموعہ کو اکادمی ادبیات کی طرف سے ایوار ڈ بھی مل چکا ہے عشق اساڈا دین

وفات

ترمیم

ارشاد تونسوی17 فروری 2021ء بروز منگل بہاولپور میںانتقال کر گئے، اپنے آبائی قبرستان بستی ریتڑہ میں دفن ہیں ان کی عمر 75 برس تھی۔[1]

حوالہ جات

ترمیم