ارمی بن اصمحہشاہ حبشہ کے بیٹے تھے تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔

نام ونسب ترمیم

ارمی، ا رہی یااریحا نام، نسب أرمى بن اصحمہ النجاشی بن بحرنجاشی شاہ حبشہ کے صاحبزادے تھے۔

خدمتِ نبوی میں حاضری وفات ترمیم

محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جب تمام بادشاہوں کودعوتِ اسلام کے خطوط لکھے توشاہ نجاشی کے پاس عمرو بن امیر کوپیغام دے کربھیجا، شاہ نجاشی نے اس پیغام کا خیرمقدم کیا اور ساٹھ آدمیوں کے ساتھ اپنے صاحبزادے ارمیٰ کوخدمتِ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں روانہ کیا؛ لیکن یہ قافلہ راستہ ہی میں جب کہ وہ ایک دریا کوعبور کر رہا تھا اس کی ہلاکت خیز موجوں کی نذر ہو گیا [1] اور منزلِ مقصود کونہ پہنچ سکا، اکسٹھ 61/آدمیوں کے اس قافلہ میں صرف ارمی بن النجاشی کا پتہ چل سکا بقیہ قافلہ توان کے وجود کے ساتھ ان کے نام ونشان بھی ہمیشہ کے لیے مٹ گئے۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. اصابہ، جلد:1
  2. اسد الغابہ ،مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير الناشر: دار الفكر بيروت