اسامہ بن لادن کا قتل 2 مئی 2011ء کو ایبٹ آباد، پاکستان میں امریکی نیوی سیل ٹیم 6 کے ایک خصوصی آپریشن کے دوران ہوا۔ اس آپریشن کا مقصد القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنا تھا، جو 11 ستمبر حملے سمیت متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا۔[1]

اسامہ بن لادن کا قتل
سلسلہ دہشت گردی کے خلاف جنگ

ایبٹ آباد، پاکستان میں اسامہ بن لادن کا کمپاؤنڈ
تاریخ2 مئی 2011ء
مقامایبٹ آباد، پاکستان
34.1692°N 73.2428°E
نتیجہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت
مُحارِب
ریاستہائے متحدہ امریکہ القاعدہ
کمان دار اور رہنما
نیوی سیل ٹیم 6 اسامہ بن لادن
طاقت
79 نیوی سیلز 5 (کمپاؤنڈ میں موجود افراد)
ہلاکتیں اور نقصانات
1 ہیلی کاپٹر تباہ 5 افراد ہلاک

پس منظر

ترمیم
 
ریاستہائے متحدہ کے آپریشن نیپچون سپیئر (اسامہ بن لادن کی ہلاکت) کا نقشہ۔

اسامہ بن لادن القاعدہ کا بانی اور رہنما تھا اور اس نے 1990ء کی دہائی میں امریکی مفادات کے خلاف کئی دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کی۔ 11 ستمبر حملے کے بعد، امریکہ نے اسامہ بن لادن کی تلاش شروع کی۔ کئی سالوں تک اس کا کوئی اتا پتا نہیں تھا، لیکن 2010ء کے اوائل میں امریکی انٹیلیجنس نے معلوم کیا کہ وہ ایبٹ آباد، پاکستان میں ایک خفیہ کمپاؤنڈ میں مقیم ہے۔[2]

آپریشن نیپچون سپیئر

ترمیم

2 مئی 2011ء کو امریکی نیوی سیل ٹیم 6 نے "آپریشن نیپچون سپیئر" کے تحت ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا۔ اس آپریشن میں تقریباً 40 منٹ لگے، جس کے دوران اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا گیا۔ اس کے علاوہ اسامہ بن لادن کے کچھ ساتھی اور اہل خانہ بھی اس حملے میں ہلاک یا گرفتار ہوئے۔[3]

ہلاکت کے بعد

ترمیم

اسامہ بن لادن کی لاش کو آپریشن کے فوراً بعد سمندر میں دفن کر دیا گیا، تاکہ اس کی قبر کو کسی بھی طرح کی علامت یا مقدس جگہ نہ بنایا جا سکے۔ امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ اس کا سمندری دفن اسلامی روایات کے مطابق کیا گیا۔[4]

عالمی رد عمل

ترمیم

اسامہ بن لادن کی ہلاکت پر عالمی سطح پر مختلف ردعمل دیکھنے کو ملے۔ امریکہ اور مغربی ممالک میں اس خبر کو خوشی اور کامیابی کے طور پر دیکھا گیا، جبکہ کچھ اسلامی ممالک اور تنظیموں نے اسامہ بن لادن کی موت کو ایک شہید کی موت قرار دیا۔[5]

قانونی اور اخلاقی سوالات

ترمیم

اس آپریشن کے بعد کئی قانونی اور اخلاقی سوالات بھی اٹھائے گئے، جن میں پاکستانی خودمختاری کی خلاف ورزی اور اسامہ بن لادن کے بغیر مقدمے کے قتل جیسے موضوعات شامل ہیں۔ پاکستان نے اس آپریشن کی مذمت کی اور کہا کہ اس کی سرزمین پر بغیر اطلاع کے فوجی کارروائی ملکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Osama bin Laden's Death - Britannica
  2. CIA - The Hunt for Bin Laden[مردہ ربط]
  3. The Guardian - Bin Laden Killed
  4. New York Times - Bin Laden's Death and Burial
  5. BBC - Global Reaction to Bin Laden's Death[مردہ ربط]
  6. Al Jazeera - Pakistan's Reaction to Bin Laden Raid[مردہ ربط]