اسباط بن نصر
اسباط بن نصر ہمدانی، ابو یوسف ، اور یہ بھی کہا جاتا ہے: ابو نصر الکوفی۔ آپ ایک مفسر ، محدث اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔آپ کا شمار صدوق اور کثیر الخطاء درجہ کے راویوں میں ہوتا ہے۔آپ کی وفات ایک سو ستر ہجری میں ہوئی۔ [1]
اسباط بن نصر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | أسباط بن نصر |
کنیت | أبو يوسف، أبو نصر |
لقب | الكوفي |
عملی زندگی | |
طبقہ | من تابعي التابعين |
ابن حجر کی رائے | صدوق كثير الخطأ يغرب |
استاد | سدی |
پیشہ | محدث ، مفسر قرآن |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمسماک بن حرب، اسماعیل بن عبد الرحمٰن سدی، جابر بن یزید جعفی، حکم بن عبد الملک، منصور بن معتمر اور میسرہ الشجعی سے روایت ہے۔ راوی: احمد بن مفضل حفری کوفی، اسحاق بن منصور سلولی، حسن بن بشر بجلی اور عبد اللہ بن صالح عجلی۔[2]
جراح اور تعدیل
ترمیمابو زرعہ رازی نے کہا: اس میں اور اس کی ذات میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن جہاں تک اس کی حدیث کا تعلق ہے، وہ معروف اور منکر ہے۔ ابو نعیم اصبہانی نے کہا: وہ حدیث کو بدل دیتے تھے۔ ابو نعیم الفضل بن دقین کہتے ہیں: ان کی احادیث میں عام طور پر ایک الٹا سلسلہ تھا اور ایک مرتبہ:لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں تھا سوائے اس کے کہ یہ احمقانہ ہے۔ احمد بن حنبل نے کہا: میں نہیں جانتا، گویا یہ ضعیف ہے۔ احمد بن شعیب النسائی نے کہا: وہ مضبوط نہیں ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا: وہ صدوق ہے اور اکثر غلطی کرتا ہے۔ زکریا بن یحییٰ ساجی نے کہا: اس نے ایسی احادیث بیان کی ہیں جن کی پیروی سماک بن حرب سے نہیں ہو سکتی۔ محمد بن اسماعیل بخاری نے کہا: صدوق ہے۔ موسیٰ بن ہارون حمال نے کہا: لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں تھا۔ یحییٰ بن معین نے کہا: وہ ثقہ ہے اور ایک مرتبہ کہا: لیس بشئ " وہ کچھ نہیں ہے۔[3][4]
وفات
ترمیمآپ نے 170ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "تهذيب الكمال - المزي - ج ٢ - الصفحة ٣٥٧"۔ shiaonlinelibrary.com۔ 08 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2021
- ↑ "موسوعة الحديث : أسباط بن نصر"۔ hadith.islam-db.com۔ 20 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2021
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ↑ "تهذيب الكمال - المزي - ج ٢ - الصفحة ٣٥٧"۔ shiaonlinelibrary.com۔ 08 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2021