اِستبراء پیشاب کرنے کے بعد کوئی ایسا کام کرناکہ اگر کوئی قطرہ رکاہوتو گرجائے۔[1]
استنجاء کرنے سے پہلے پیشاب، پاخانہ سے مکمل استبراء (فراغت کا یقین) حاصل کرنا ضروری ہے، استبراء کا مطلب یہ ہے کہ پیشاب وغیرہ کے ایک دو قطرات جو باقی رہ جاتے ہیں ان کے نکل جانے کا مکمل اطمینان حاصل کر لیا جائے ۔

شیخ المشائخ شاہ عبدالقادر جیلانی نے استبراء کا یہ طریقہ بیان فرمایا ہے کہ تین پاک پتھر لیے جائیں، جن میں سے ایک پتھر دائیں ہاتھ میں لیا جائے اور اگلی شرمگاہ سے صفائی شروع کی جائے۔ الٹے ہاتھ سے پیشاب گاہ کی جڑ سے لے کر سر تک تین مرتبہ سونتا جائے ،اور جو قطرے ہوں ان کو دائیں ہاتھ کے پتھر سے صاف کیا جائے یہاں تک کہ سوراخ کے منہ پر تری کا نشان بھی باقی نہ رہے۔ اس طرح تین پتھروں سے یہ عمل کیا جائے ۔[2]

  • استبراء مالک کا اپنی ( نئی) لونڈی سے شریعت کی مقرر کردہ مدت تک جماع نہ کرنا تا کہ رحم کا نطفہ سے خالی ہونا واضح ہو جائے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. بہار شریعت ،حصہ2،ص134
  2. غنیۃ الطالبین
  3. الموسوعۃ الفقہیۃ،ج3،ص169