حضرت اسد بن کعب اہل کتاب صحابی رسول تھے۔

حضرت اسد بن کعبؓ
معلومات شخصیت

نام ونسب ترمیم

اسدنام، باپ کا نام کعب بن اسد تھا (غالباً یہ وہی کعب ہے جس نے غزوۂ خندق میں قریش وغیرہ سے مدد دینے کا وعدہ کیا تھا اور قریظہ کے روز قتل کیا گیا، یہ وہ کعب نہیں ہیں جومحمد بن کعب القرظی مشہور تابعی کے والد ہیں جن کے بارے میں روایتوں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ بنوقریظہ کے روز نابالغوں میں شمار کرکے چھوڑ دیے گئے تھے اور بعد میں مسلمان ہو گئے [1]، یہود مدینہ کے مشہور قبیلہ بنوقریظہ سے آپ کا نسبی تعلق تھا، حافظ ابن حجر کے علاوہ ارباب رجال میں سے کسی نے آپ کا ذکر مستقل طور سے نہیں کیا ہے؛ البتہ ابن جریر میں تفسیر میں اس آیت کے ضمن میں آپ کا اور آپ کے بھائی اسید کا نام لیا ہے: مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ أُمَّةٌ قَائِمَةٌ يَتْلُونَ آيَاتِ اللَّهِ۔ [2] ترجمہ: اہل کتاب میں سے ایک جماعت ہے جواللہ کی آیات رات کے اوقات میں پڑھتی ہے۔ [3]

اسلام ترمیم

زمانہ قبول اسلام کے متعلق کوئی تفصیل نہیں ملتی، غالباً قریظہ کے روز یااس کے بعد اسلام قبول کیا، آپ کا تذکرہ عموماً حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ وغیرہ کے ساتھ آتا ہے۔

فضل وکمال ترمیم

آپ بھی ان آیات کے مورد اور مصداق ہیں جودوسرے اہلِ کتاب صحابہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں نازل ہوئی ہیں، قبول اسلام کے بعد یہود نے آپ کوطعن وتشنیع کا ہدف بنالیا تھا؛ لیکن یہ سب کچھ آپ نے خندہ پیشانی کے ساتھ برداشت کیا؛ مگراپنا رشتہ اسلام سے جوڑنے کے بعد پھرکبھی نہیں توڑا؛ گواور تمام رشتے ٹوٹ گئے، یہ آپ کی سب سے بڑی فضیلت ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. (اصابہ:1/33))
  2. (آل عمران:113)
  3. (استیعاب میں ثعلبہ رضی اللہ عنہ بن سلام کے حالات کے ضمن میں آپ کا نام بھی آیا ہے:1/78)