اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور
اسلامیہ یونیورسٹی پنجاب کے شہر بہاولپور میں واقع ہے۔ 1928ء میں بہاولپور میں مصر کی جامعہ الازہر کی طرز پر جامعہ عباسیہ بنائی گئی۔ 1975ء میں اسی جامعہ عباسیہ کو یونیورسٹی قرار دے کر اس کا نام اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور رکھ دیا گیا۔ عام طور پر اسے آئی یو بی کے مخفف سے پکارا جاتا ہے۔ شروع میں اس میں عباسیہ اور خواجہ فرید کیمپس بنا کر دس شعبوں میں کام شروع کیا گیا۔ اب اس یونیورسٹی کا جدید تقاضوں کے مطابق بنانے کے لیے 1250 ایکڑ زمین حاصل پور روڈ پر بہاولپور سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر مختص کی گئی ہے۔ صحرا کے ٹیلوں کو سرسبز قطعوں میں بدل دیا گیا ہے۔ اسلامی یونیورسٹی بہاولپور نے جدید ترین تدریسی طریقہ کار اور قومی و بین الاقوامی پیشہ وارانہ ضروریات سے ہم آہنگ پروگراموں پر مشتمل فاصلاتی ذریعہ تعلیم کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے۔ بین الاقوامی تعاون و اشتراک سے شروع کیا جانے والا فاصلاتی ذریعہ تعلیم ملک میں موجود اسی طرز کے دیگر پروگراموں سے یکسر مختلف اور زیادہ کار آمد ہو گا۔ کیونکہ جدید ترین انفارمیشن ٹیکنالوجی اور نصاب کی بدولت یہ پروگرام بین الاقوامی معیار کی فاصلاتی تعلیم فراہم کرے گا۔ یونیورسٹی فوری طور پر تمام شعبہ جات میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر فاصلاتی تعلیمی پروگرام متعارف کرا چکی ہے [1]
یونیورسٹی کے شعبہ جات
یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم کے لیے دنیا میں رائج علوم سے متعلقہ کئی شعبہ جات قائم کیے گئے ہیں جن کی تفصیل درج ذیل ہے: -
شعبہ فزکس
علم طبیعیات یا فزکس کے میدان میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے لیے یونیورسٹی میں یہ شعبہ عرصہ دراز سے قائم ہے۔ جس میں خاطر خواہ کام ہو رہا ہے اور ہر سال بہت سارے طلبہ و طالبات سائنس کے اس شعبے سے فارغ التحصیل ہوتے ہیں۔
شعبہ انجینئری
یونیورسٹی میں کالج آف انجینئری کے ذریعے مندرجہ ذیل انجینئری کے شعبہ جات میں بی ایس سی کروائی جاتی ہے جس سے پہلے انٹری ٹیسٹ لیا جاتا ہے اور میرٹ کے مطابق داخلے کیے جاتے ہیں۔ داخلہ کی اہلیت ایف ایس سی ہوتی ہے: -
- بی ایس سی، سول انجینئرنگ
- بی ایس سی، الیکٹرانکس انجینئرنگ
- بی ایس سی، الیکٹریکل انجینئرنگ
- بی ایس سی، ٹیلی کام انجینئرنگ
شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی
اسلامیہ یونیورسٹی میں دور جدید کے تقاضوں کے مطابق شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کا کام بطریق احسن ہو رہا ہے اور مندرجہ ذیل کورسز کروائے جا رہے ہیں: -
شعبہ سرائیکی
اس یونیورسٹی میں سرائیکی زبان کا شعبہ 1989ء میں قائم کیا گیا جس کا مقصد سرائیکی زبان، ادب و ثقافت کے فروغ کے لیے اعلیٰ تعلیم کا مہیا کرنا تھا۔ اسی طرح اسلامیہ یونیورسٹی سے ملحقہ ایس ای کالج بہاولپور میں بھی سرائیکی کا شعبہ قائم کیا گیا۔ اس شعبے کے موجودہ سربراہ جاوید حسان چانڈیو ہیں۔ جبکہ دلشاد کلانچوی مرحوم کا شمار بھی سابقہ اکابرین میں ہوتا ہے۔
وائس چانسلرز کی فہرست
نمبر | نام | دور |
1۔ | انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب (T.I.) | 26-جولائی-2019 سے اب تک |
2۔ | انجینئر پروفیسر ڈاکٹر عامر اعجاز (اضافی چارج) | 06-جنوری-2019 سے 25-جولائی-2019 |
'3۔ | پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق | 19-دسمبر-2014 سے 18-دسمبر-2018 |
4۔ | پروفیسر ڈاکٹر راؤ محمد افضل خان (اضافی چارج) | 16-اکتوبر-2014 تا 17-دسمبر-2014 |
5۔ | پروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان (اضافی چارج) | 26-جولائی-2014 سے 12-اکتوبر-2014 |
6۔ ' | پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار | 23-جولائی-2010 سے 22-جولائی-2014 |
7۔ | پروفیسر ڈاکٹر بلال اے خان | 03-اکتوبر-2005 سے 22-جولائی-2010 |
8۔ ' | پروفیسر ڈاکٹر منیر اختر | 03-اکتوبر-2001 سے 02-اکتوبر-2005 |
9۔ ' | پروفیسر ڈاکٹر محمد شفیق خان | 14-اگست-1997 سے 14-اگست-2001 |
10۔ | پروفیسر ڈاکٹر بلال سکھیرا | 15-جون-1993 سے 14-اگست-1997 |
11۔ | پروفیسر ڈاکٹر مصباح العین خان | 24-اپریل-1989 تا 15-جون-1993 |
12۔ | پروفیسر ڈاکٹر ذو الفقار علی ملک | 19-جنوری-1985 سے 24-اپریل-1989 |
13۔ | پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد | 11-اپریل-1981 سے 19-جنوری-1985 |
14۔ | پروفیسر عبد القیوم قریشی | 20-نومبر-1978 سے 08-اپریل-1981 |
15۔ | پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد ناصر | 02-اگست-1976 سے 20-نومبر-1978 |
16۔ | پروفیسر ڈاکٹر ابوبکر غزنوی | |
حضرت مولانا غلام محمد گھوٹوی (پہلا وائس چانسلر) |