اصحاب السبت یعنی ’’ہفتے کے روز والے ‘‘۔ بمطابق مسلمانان، قرآن میں ذکر کیا گیا ایک قوم تھا۔ یہ نبی موسٰی کے وقت کی بات ہے کہ یہود کی ایک قبیلے پر ہفتے یا سنیچر کے دن مچھلیاں پکڑنا حرام کر دیا گیا تھا۔ اس قبیلے کے لوگ تین گروہوں میں بٹ گئے۔ ایک وہ گروہ جو مچھلیاں پکڑتا تھا،دوسرا وہ گروہ جو مچھلی تو نہیں پکڑتا تھا لیکن پکڑنے والوں کو اس گناہ کے کام سے روکتا بھی نہیں تھا اور تیسراں وہ گروہ جو مچھلیاں نہیں پکڑتا اور پکڑنے والوں کو اس کام سے روکنے کی کوشش بھی کرتا تھا۔ بالآخر اس قوم پہ خدا کا عذاب آ گیا اور پہلا اور دوسرا گروہ اس عذاب کے گرفت میں آئے سوائے تیسرے گروہ کے۔ اس عذاب وہ لوگ بندر اور خنزیر کا شکل اختیار کر گئے۔ جیسے سورۃ البقرہ میں ہے : ’’اور ہم نے کہا کہ ذلیل و خوار بندر اور خنزیر بن جاؤ (اور وہ بن گئے)۔(البقرۃ)۔

مزید دیکھیے ترمیم