افزائشِ مدوجزری (Tidal Acceleration) سے مراد کسی سیارہ کے سمندروں کے مدوجزر کی وجہ سے اس کے ذیلی سیارہ کے مدار کا بڑھنا ہے۔ مثلاً چاند کی کشش سے زمین کے سمندروں پر مدوجزر آتا ہے۔ یہ مدوجزر ایک طرف تو زمین کی گردش پر اثر انداز ہوتا ہے اور دوسری طرف چاند کو دھکیلتا ہے۔ اس سے چاند کا مدار ہر سال 3.8 سنٹی میٹر بڑھ جاتا ہے۔ مدار کے بڑھنے کی وجہ سے ایک وقت ایسا آ سکتا ہے جب ہم زمین سے کبھی مکمل سورج گرہن نہ دیکھ سکیں۔ فلکیاتی اندازوں کے مطابق افزائشِ مدوجزری کا عمل ساڑھے چار ارب سال سے جاری ہے جب سے زمین پر سمندر بنے تھے۔ چاند کا زمین سے فاصلہ کا صحیح اندازہ اس وجہ سے ممکن ہے کہ 1969 میں چاند پر سائنسدانوں نے کچھ عکاس (Reflector) یا آسان الفاظ میں ایسے آئینے رکھ دیے تھے جن سے زمین سے ارسال کردہ لیزر شعائیں واپس آتی ہیں۔ ان شعاؤوں کے واپس آنے کے وقت سے، جو انتہائی درستی سے ناپا جا سکتا ہے، یہ حساب لگایا جا سکتا ہے کہ اس وقت چاند کا فاصلہ کتنا ہے۔ اس سے بھی یہ پتہ چلا ہے کہ چاند کا زمین سے اوسط فاصلہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہا ہے۔ یہی حساب مصنوعی سیاروں سے چاند پر لیزر شعائیں بھیج کر بھی لگایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

ترمیم