افغان-ایران تعلقات (انگریزی: Afghanistan–Iran relations) تعلقات کا آغاز 1935 میں ظاہر شاہ کے دور میں ہوا۔

افغانستان-ایران تعلقات
نقشہ مقام افغانستان اور ایران

افغانستان

ایران

روسی مداخلت کے بعد ترمیم

ایران 1979ء میں خود انقلاب کے عمل سے گذر رہا تھا اور اسے امریکا کی جانب سے شدید خطرات لاحق تھے، اس نے افغانستان میں اپنے قونصل خانے بند کر دیے اورنہ صرف ایک ملین افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کیا بلکہ اپنے ہم مسلک افغان مجاہدین کی سوویت یونین کے خلاف بھرپور مدد بھی کی حالانکہ اس وقت ایران عراق جنگ بھی جاری تھی۔ایران کے رہبر آیت اللہ خمینی نے سوویت اقدام کو صریح جارحیت قرار دیتے ہوئے 1980 کے ماسکو اولمپکس میں ایرانی کھلاڑیوں کا دستہ بھجوانے سے بھی انکار کر دیا تھا نیز انھوں نے الزام عاید کیا تھا کہ روسی، ایرانی بلوچستان میں گڑبڑ پھیلانے کے لیے بلوچوں کو اسلحہ فراہم کر رہے ہیں[1]۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Afghanistan-Iran: A Revolutionary Association 27 Feb. 2012

بیرونی روابط ترمیم