الذریعہ الی تصانیف الشیعہ
الذریعہ الی تصانیف الشیعہ شیخ آغا بزرگ طہرانی کی تصنیف ہے، جو ایک موسوعہ ہے جس میں شیعہ علماء کی تصانیف کا جامع فہرست پیش کی گئی ہے۔ یہ کتاب 25 مجلدات پر مشتمل ہے اور اس میں 53,510 مؤلفین، مترجمین اور مصنفین کی تفصیلات دی گئی ہیں، جو فارسی، عربی، ترکی اور اردو میں لکھے گئے ہیں۔ مؤلف نے اس کتاب کی تصنیف میں پانچ دہائیوں کا وقت صرف کیا، اور اس میں اثنا عشریہ کے علاوہ زیدیہ اور اسماعیلیہ کی تصانیف بھی شامل کی ہیں۔ کتاب میں ابتدائی فہارس جیسے ابو جعفر الطوسی اور ابو العباس النجاشی کا بھی استفادہ کیا گیا ہے۔ اس کا طبع و نشر قم اور نجف میں 40 سال سے زیادہ عرصے میں مکمل ہوا، اور بعد از وفات بعض مجلدات کی اشاعت ہوئی۔ یہ کتاب صرف ایک دائرۃ المعارف نہیں بلکہ عملی تحقیقی مواد بھی فراہم کرتی ہے۔[1]
الذریعہ الی تصانیف الشیعہ | |
---|---|
مصنف | آقا بزرگ تہرانی |
درستی - ترمیم |
مضمون و اسلوب کتاب
ترمیم"الذريعة" ایک موسوعہ ہے جس میں شیعہ (امامیہ اور غیر امامیہ) اور بعض اہل سنت کی تصانیف کو شامل کیا گیا ہے، خاص طور پر وہ جو شیعہ موضوعات سے متعلق ہیں۔ یہ مجموعہ تقریباً 55,000 کتابوں، تصانیف، اور تراجم پر مشتمل ہے، جو فارسی، ترکی، اردو، اور گجراتی جیسی زبانوں میں ہیں۔ کتاب کو حروف تہجی کے اعتبار سے ترتیب دیا گیا ہے اور اس میں پہلی صدی ہجری سے 1370ھ تک کی شیعہ تصانیف کو جمع کیا گیا ہے۔ نسخے: مخطوطہ نسخہ: 6 جلدوں پر مشتمل۔ مطبوعہ نسخہ: 30 جلدوں پر مشتمل، جن میں آخری 5 جلدیں "مستدركات الذريعة" کہلاتی ہیں۔[2] [3]
تفاسير والحواشی
ترمیم- . تبویب الذريعة إلى تصانیف الشيعة: احمد الدیباجی اصفہانی (آقا بزرگ طہرانی کے خاندان کے ایک فرد) نے "الذريعة" کو مختلف موضوعات میں تقسیم کیا، جیسے اخلاقیات، ادب، دعا، اصولِ دین، وغیرہ۔
- . فہرس أعلام الذريعة إلى تصانيف الشيعة:یہ فہرست مؤلف کے بیٹوں، دامادوں اور پوتوں نے علی نقی منزوی کی نگرانی میں تین جلدوں میں تیار کی، جو جامعہ تہران سے شائع ہوئی۔
- . معجم المؤلفین الشیعة:یہ علی فاضل القائنی نجفی کی تصنیف ہے، جو تہران میں وزارت ارشاد اسلامی کی جانب سے 1405ھ میں شائع ہوئی۔
- . الشريعة إلى استدراك الذريعة:سید محمد الطباطبائی بہبہانی نے "الذريعة" میں شامل نہ ہونے والی کتب کے لیے ایک استدراک تحریر کیا، جو 1425ھ میں تہران میں مجلس شورٰی اسلامی کی لائبریری سے شائع ہوا۔