الرسائل رسالہ کی جمع ہے جس کتاب میں الجوامع کے آٹھ عنوانوں میں سے ایک عنوان پر احادیث جمع ہوں رسالہ کہلاتا ہے یا کسی ایک شیخ کی روایات جمع ہوں۔
صحیح یہ ہے کہ رسالہ کوئی مستقل نوع نہیں بلکہ الجزء کا مترادف ہے متقدمین جس کو الجزء سے تعبیر کرتے ہیں متاخرین اسے رسالہ سے تعبیر کرتے ہیں اس کی مثال امام احمد کی کتاب الزہد اور ابن جریر کی کتاب تفسیر ہے[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. نعمۃ الباری شرح صحیح بخاری ،غلام رسول سعیدی،جلد اول صفحہ 61فرید بک سٹال اہور