الشافیہ
الشافیہ مدینہ منورہ کے بہت سے ناموں میں سے ایک نام ہے جس کے معنی ہیں شفا بخشنے والا
مدینہ منورہ کے اس نام الشافیہ کو اس لیے شہرت ملی کیونکہ حدیث پاک میں آتا ہے کہ یہاں کی مٹی میں ہر بیماری سے شفاء رکھ دی گئی ہے۔ اور پھر کوڑھ اور پھلہری تک امراض کا ذکر کیابخدا ہم نے بہت لوگوں کو اس کی مٹی کی وجہ سے کوڑھ سے شفایاب ہوتے دیکھا ہے اور شدید بخار میں اس کی مٹی شفاء کا کام دیتی ہے اور یہ بات مشہور ہے۔ شافیہ اسے اس لیے بھی کہتے ہیں کہ اس کی کھجور سے بھی شفاء ہو بھائی ہے۔ ابن مہدی نے لکھا ہے کہ مدینہ طیبہ کے نام مبارک لکھ کر بخار والے کے گلے میں لٹکانے سے بھی شفاء ہوتی ہے مدینہ طیبہ گناہوں کو دور کر دیتا ہے۔ تو پھر یہ بیماریاں کیوں نہ کرے گا۔“۔[1]
خاص طور پر تربت صعیب (خاک شفا) کو تو حضور اکرم نے بہت سی بیماریوں کے لیے ایک نسخہ اکسیر فرمایا ہے متعدد مؤرخین مدینہ طیبہ نے بارہا اس نسخے سے صحت یاب ہوکر اس حدیث مبارکہ کی تصدیق کی ہے جس میں ابن نجار اور سید سمہودی بھی شامل ہیں خاص طور پر جلدی امراض کے لیے اکسیر مجرب ہے جب کبھی کسی وجہ سے حضور نبی اکرم کے چہرہ اقدس پر مدینہ منورہ کی گرد پڑ جاتی تو عموما صاف نہ کرتے اور اپنے صحابہ کرام کو بھی منع فرماتے اور ارشاد فرماتے کہ غبار مدینہ میں شفا ہے حضرت امام مالک کو تو مدینہ طیبہ کی مٹی اور غبار اتنے عزیز تھے ایک مرتبہ جب کسی نے مدینہ طیبہ کی مٹی کے بارے میں حقارت سے اسے حقیر کہا تو انھوں نے اسے تیس کوڑے لگانے کا حکم دے دیا اور تادم توبہ اس کو محبوس اور مقید کرنے کی سزا بھی سنائی[2]