الشنفری
عمرو بن مالک الازدی جس کا لقب شنفری تھا۔ یہ طبقہ ’’صحالیک الشعرا‘‘ یعنی خانماں برباد منچلے نوجوان شعرا کا ہیرو تھا۔ جو گھر بار چھوڑ جنگلوں اور صحراؤں میں رہتے تھے۔ شنفری کا کلام بڑا مؤثر، الفاظ بڑے پر شکوہ ثقیل اور بھاری بھرکم ہیں اس کا قصیدہ لامیۃ العرب عرب بدوی نوجوان کی زندگی اس کی تکالیف اور گھر بار دوست و احباب سے دوری اور مہجوری کی دل خراش داستان ہے اور صحرا کی زندگی کی صحیح تصویر۔