سابق رکن اسمبلی پنجاب سردار محمد امان اللہ خان دریشک 5 ستمبر 1951ء میں ضلع راجن پور کے چھوٹے سے لیکن تاریخی قصبہ آسنی میں معروف سیاست دان سردار محمد رمضان خان دریشک کے آنگن میں آنکھ کھولی۔ ان کا گھرانہ سیاسی طور پر متحرک گھرانہ ہے۔ان کے والد سردار محمد رمضان خان دریشک 1962ء تا 1965ء مغربی پاکستان اسمبلی کے رکن کے طور پر فرائض سر انجام دیے۔ ان کے چاچا سردار کرم الہیٰ دریشک 1965ء تا 1969 رکن صوبائی اسمبلی پنجاب رہے ہیں۔سردار کرم الہیٰ خان دریشک کے فرزند اور سردار محمد امان اللہ خان دریشک کے چچا زاد بھائی سردار ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن خان دریشک رکن قومی اسمبلی بنے۔ سردار محمد امان اللہ خان دریشک نے ایل ایل بی لاہور کے کالج حمایت الاسلام لا کالج سے کیا۔ اس لیے قیاس کیا جا سکتا ہے انھوں نے بیچلر کی ڈگری لاہور کے کسی کالج سے حاصل کی ہو گی۔ان کا آبائی پیشہ جاگیرداری تھا۔ پہلی مرتبہ وہ 1993ء کے عام انتخابات میں کامیاب ہو کر پنجاب اسمبلی پہنچے۔ وہ 1993ء تا 1996ء رکن اسمبلی رہے۔ 1996ء میں اسمبلیاں توڑ دی گئیں۔1997ء میں ایک پھر وہ رکن صوبائی اسمبلی پنجاب بنے۔اس مرتبہ 1997ء تا اکتوبر1999ء رکن اسمبلی رہے۔ 18اکتوبر 1999ء میں نواز شریف حکومت کی بر طرف کر دی گئی۔2002 ء میں تیسری مرتبہ وہ صوبائی اسمبلی پنجاب کے رکن بنے۔اور رکن قائمہ کمیٹی برائے سیاحت کی خدمات سر انجام دیں۔2007ء میں مدت اسمبلی کے اختتام تک عہد منصبی ادا کرتے رہے۔2008ء میں پی پی پی پی کی ٹکٹ پر انتخاب لڑا اور کامیاب ہوئے۔ اور 2013ء تک پنجاب اسمبلی کے رکن رہے،