امینہ عظیمی
امینہ عظیمی افغانستان میں معذور خواتین کے حقوق کس لیے کوشاں ہیں۔ 2012ء میں انھیں خدمات پر این پیس ایوارڈ دیا گیا تھا۔
امینہ عظیمی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
شہریت | افغانستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | حقوق نسوان کی کارکن |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمامینہ 1980ء کی دہائی میں افغانستان میں پیدا ہوئیں، امینہ اس وقت اپنی دائیں ٹانگ سے محروم ہو گئیں جب افغان خانہ جنگی کے دوران میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا، تب ان کی عمر محض 11 سال تھی۔ [1] اس حادثے نے امینہ کو بھی ملک میں معذور افغانوں کے ایک بڑے گروہ میں شامل کر دیا، افغانستان آبادی کے لحاظ سے، دنیا میں معذور افراد کی فیصد کے حساب سے سب سے آگے ہے۔ [2][3] ایک معذور فرد کی حیثیت سے، عظیمی کو اسکول میں بطور معذور دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد ملازمت کی تلاش میں بھی اسے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ [4] اسی وجہ سے عظیمی افغانستان سے معذور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے لگیں۔
2007ء میں امینہ نے خواتین کے ساتھ معذوروں کی وکالت کمیٹی (ڈبلیو اے اے سی) کی بنیاد رکھی۔ اس نے 2011ء میں معذور خواتین کے ساتھ، بااختیار بنانے والی تنظیم (EWD) تشکیل دی۔ [5] 2012ء میں عظیمی کو ایک ایمرجنگ پیس چیمپئن کی حیثیت سے این پیس اعزاز سے نوازا گیا۔ [6]
عظیمی نے بارودی سرنگ سے بچ جانے والے افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کے خاتمے کے لیے بطور پیش کش اور قہیر قہرمان نامی ایک ریڈیو پروگرام میں صحافی کی حمایت کی۔ اس پروگرام سے پہلی مرتبہ یو این ڈی پی کے قومی منصوبہ برائے معذوری اور پھر اقوام متحدہ کے بادودی سرنگ مرکز برائے افغانستان اور انٹر نیوز نے تعاون کیا تھا۔ [4] وہ افغان بارودی سرنگ سے بچنے والوں کی تنظیم (ALSO) میں کام کرتی ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Afghanistan: Landminenüberlebene stärken Rechte der Frauen". Landmine.de (جرمن میں). Retrieved 2020-10-09.[مردہ ربط]
- ↑ Carmen Gentile۔ "Disabled Afghans find a voice, advocate in radio program"۔ USA Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-10-09
- ↑ ""Disability Is Not Weakness: Discrimination and Barriers Facing Women and Girls with Disabilities in Afghanistan"". Human Rights Watch (انگریزی میں). 28 اپریل 2020. Retrieved 2020-10-09.
- ^ ا ب "Amina Azimi: Raising the Voices of the Disabled in Afghanistan"۔ Internews۔ 2020-08-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-10-09
- ↑ "Amina Azimi"۔ N-PEACE۔ 2020-10-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-10-09
- ↑ "ICBL Afghan campaigner wins Emerging Peace Champion"۔ International Campaign to Ban Landmines۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-10-09