انا عربی زبان میں ضمیر متکلم کا صیغہ ہے جس کے اُردو معنی میں کے ہیں جبکہ الحق اسم معرفہ ہے جس کے معنی مخصوص سچائی کے ہیں پس انا الحق کا لغوی مطلب ہوا کہ میں ہی حق ہوں، انا الحق بنیادی طور پر ایک صوفیانہ نعرہ ہے جس کو سب سے پہلے حسین بن منصور حلاج نے وضع کیا یہی وہ نعرہ ہے جس کے سبب ابن منصور کو سولی پر چڑھا دیا گیا، انا الحق بنیادی طور پر ایک انتہائی باطنی کیفیت ہے جس کا احساس صرف انہی حق پرستوں کو ہو سکتا ہے جو اس مقام خاردار سے گذرے ہیں بظاہر یہ نعرہ اسلام کے نظریہِ توحید سے متصادم ہے جس کے سبب ابن تیمیہ جیسے علما نے ابن منصور کو زندیق اور گمراہ قرار دیا جبکہ بباطن مطلق حق کی چاہ میں یہ وہ شدید ترین تڑپ کا اظہار ہے جس کا منطقی نتیجہ واصل فی الحق ہو جانا ہے یہ حلول یا اتحاد فی الحق فی نفسہ عین منطقی اور ایک طالبِ حق کی شدید ترین جذباتی مجبوری ہے جو بلا شبہ بارگاہِ ایزدی میں ایک معتبر عذر کے طور پر پیش کیے جانے کے قابل بھی ہے فلہذا جن علما نے آنا الحق کی سطحی تعبیر کو مد نظر رکھ کر ابن منصور کو مطعون ٹھہرایا امید واثق ہے کہ وہ بھی اپنے منطقی تمکن کے سبب قابلِ مواخذہ نہیں ہوں گے.

حوالہ جات ترمیم

مقالات یکے از نعمان نیئر کلاچوی