انتخاب حديث
انتخاب حدیث
'انتخاب حدیث' مولاناعبدالغفار حسن رحمانی عمرپوری رحمہ اللہ کی مقبول عام تصنیف ہے جس میں حیات انسانی کے اجتماعی، معاشرتی اور سیاسی مسائل کے متعلق سنت ِنبویؐ کی حکیمانہ ہدایات کو جمع کیاگیاہے۔ کتاب کا اختصار اور سلیس زبان اس کی خوبی ہیں ۔
مصنف
ترمیمانتخاب حدیث کے فاضل مصنف مولانا عبدالغفار حسن رحمانی رحمہ اللہ کا شمار برصغیر کے نامور مُسنِد محدثین میں ہوتا ہے۔ آپ پاکستان، ہندوستان اور سعودی عرب کی نامور جامعات سے وابستہ رہے۔ آپ سے دنیا بھر کے شائقین علم حدیث نے استفادہ کیا، جس کی وجہ سے آپ کو بجا طور پر استاذ الاساتذہ کہا جاتا ہے۔ آپ کی سندِ حديث ان كے شيخ احمد اللہ دہلوی سے متصلا نبي كريم صلى اللہ عليہ وسلم تك پہنچتی ہے اور ان كے اور رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم كے درميان 23 شيوخ ہیں۔ وہ اپنے ذہین اور لائق تلامذہ كو يہ سند عطا فرمايا كرتے تھے ۔[1]
کتاب کا موضوع
ترمیمیہ کتاب امام بخاری رحمہ اللہ کی کتاب الادب المفرد کی طرز پر ایک مختصر مجموعہ حدیث ہے جو سنت نبوی کی روشنی میں تربیت اخلاق، تعمیر سیرت اور انفرادی و اجتماعی معاملات کا حل پیش کرتا ہے ۔
کتاب کی خصوصیات
ترمیمکتاب کے مصنف مولاناعبدالغفار حسن رحمہ اللہ کے مطابق:
- احادیث کے انتخاب میں کوشش کی گئی ہے کہ انفرادی اور اجتماعی سیرت و اخلاق سے متعلق انسانی زندگی کے تمام گوشے سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں اجاگر ہو جائیں اور اس لحاظ سے کوئی پہلو تشنہ نہ رہ جائے۔
- اس مجموعہ میں بالعموم ان اخلاقی ہدایات اور فقہی تصریحات کو سمویا گیا ہے جو پوری امت اسلامیہ میں متفق علیہ ہیں۔ حتی الامکان اختلافی مسائل کی تفصیل سے احتراز کیا گیا ہے۔ یہ ضرورت ایک علاحدہ تصنیف سے پوری کی جا سکتی ہے۔
- ترجمہ و تشریح میں کوشش کی گئی ہے کہ زبان سادہ اور اندازبیان عام فہم اختیار کیا جائے اور مطالب بھی وہی ذکر کیے جائیں جو فلسفہ و کلام کے الجھاو اور پیچیدگی سے پاک ہوں۔
انتخاب حدیث کی مقبولیت
ترمیمانتخاب حدیث نامی یہ قیمتی مجموعہ دراصل جماعت اسلامی کے کارکنان کی تربیت کو مدنظر رکھ کر تصنیف کیا گیا تھا، لہذا ابتدا میں اس نے جماعت اسلامی پاکستان کے حلقوں میں کافی پزیرائی حاصل کی۔ بعد میں جماعت ِاسلامی ہند نے بھی اس کتاب کے متعدد ایڈیشن شائع کیے۔ کتاب کے اختصار، زبان کی سلاست اور موضوع کی انفرادیت کے باعث یہ جلد ہی جماعتی حلقوں سے نکل کر عام اردو دان افراد میں بھی مقبول ہو گئی۔ اب تک اس کتاب کے درجنوں ایڈیشن طبع ہو چکے ہیں ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ڈاکٹر صہیب حسن (مئی 2007ء /ربیع الثانی 1428ھ)۔ "تذکرہ اباجان"