انسانی جسمانی ساخت (انگریزی: Human physical appearance) اس ظاہری دکھائی پڑنے والی انسانی جسم کی بناوٹ کو کہتے ہیں۔ مثلًا ایک مرد کی قد یعنی اس قد لمبا یا پستہ ہونا، اس کا موٹا، دبلا یا اوسط ہوتا، چہرے کی بناوٹ، اعضاء کا عمومی انداز میں ہونا یا اس میں کوئی نقص ہونا۔ اسی طرح سے یہ کیفیت خواتین میں دیکھی جا سکتی ہے۔ ان میں بھی قد لمبی یا پستہ ہو سکتی ہے، وہ بھی موٹی، دبلی یا اوسط ہو سکتی ہیں، چہرے کی بناوٹ، اعضاء کا عمومی انداز میں ہونا یا اس میں کوئی نقص ہونا ہوتا ہے۔ عورتوں کے جسم کے کچھ حصے زیادہ عیاں ہوتے ہیں۔ ان میں زیادہ نمایاں ان کے پستان ہوتے ہیں۔ مردوں اور عورتوں کے بالمقابل لڑکے اور لڑکیاں ہوتی ہیں۔ ان میں بہت سی خصوصیات بچپن میں بہ ظاہر ملتی جلتی ہو سکتی ہیں۔ کئی بار کم عمر لڑکوں اور لڑکیوں کے کپڑے ایک جیسے ہو سکتے ہیں۔ مگر مذکر و مؤنٹ کا فرق ہر سال میں لڑکے لڑکیوں اور مرد و عورتوں میں سب سے نمایاں رہتا ہے۔ یہ فرق عضو نتاسل کی ظاہری شکل میں ہوتا ہے۔ اس جسمانی فرق کی وجہ سے عادات و اطوار میں بھی فرق ہو سکتے ہیں۔ مثلًا لڑکے اور مردوں میں کئی کھڑے رہ کر پیشاب کرنے کا رجحان دیکھا گیا۔ مگر چونکہ عورتوں کی بناوٹ مختلف ہوتی ہے، اس لیے اکثر یہ لا محالہ بیٹھ کر ہی فارغ ہوا کرتی ہیں۔ لڑکیاں عمومًا مردوں سے پہلے سن بلوغ کو پہنچتی ہیں۔ ان میں پستانوں کا آنا، ماہواری کا ہونا ظاہر ہوتا ہے۔ لڑکے نسبتًا دیر سے سن بلوغ کو پہنچتے ہیں اور ان میں دیر سے استحلام اور خیزش کے احساسات رو نما ہوتے ہیں۔

انسانی جسم

اندرونی کیفیت کا ظاہری ساخت پر اثر ترمیم

نفسیاتی طور پر بات کریں تو دل ہی وہ جگہ ہے جہاں سے انسان کے تمام احساسات، جذبات اور مزاج جنم لیتے ہیں جن کا پھر پوری شخصیت پر اثر پڑتا ہے۔ اگر ہم اپنی کوششوں کا من چاہا نتیجہ حاصل نہ کر سکیں تو ہمارا دل اداس ہوجاتا ہے۔ اگر کسی شخص کی بے عزتی کی جائے تو دل کو ٹھیس پہنچتی ہے؛ جب ہم فکرمند ہوتے ہیں تو ہمارا دل ہمارے جسم کو بے آرام کر دیتا ہے؛ جب ہماری تعریف کی جائے تو ہمارا دل خوش ہوتا ہے؛ اور دل ہی ہے جہاں ہمارے تمام راز پنہاں ہوتے ہیں۔[1] اس وجہ سے یہ دعوٰی کیا گیا ہے کہ انسانی دل بڑی حد تک ساخت کی نشو و نما پر اثر انداز ہوتا ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم