انکسار نور
لہروں کا کسی رکاوٹ سے ٹکرا کر اس کے گرد مڑ جانا یا کسی سوراخ سے گذر کر پھیل جانا انکسار diffraction کہلاتا ہے۔ ایسا اس وقت نمایاں ہوتا ہے جب رکاوٹ کی موٹائی یا سوراخ کا قطر لہروں کے طول موج کے لگ بھگ مساوی ہو۔ یہ انکسار ہر طرح کی لہروں میں ہوتا ہے جیسے پانی کی لہریں، آواز کی لہریں یا برقناطیسی امواج electromagnetic waves۔

ہبل کی دوربین (Hubble Telescope) سے لی گئی ایک تصویر۔ ہر ستارے کے اوپر نیچے اور دائیں بائیں سے پھوٹتی ہوئی روشنی کی کرنیں اصلی نہیں ہیں بلکہ انکسار کی وجہ سے پیدا ہونے والا تصویری نقص ہے۔ انعکاسی دوربین میں چھوٹے آئنے کو سہارا دینے والی چار سلاخوں کے گرد روشنی کے انکسار کی وجہ سے یہ نقص پیدا ہوتا ہے۔ انعطافی دوربین میں روشنی کو سہارا دینے والی سلاخوں سے نہیں گزرنا پڑتا اس لیے انعطافی دوربین کی تصویروں میں یہ نقص نہیں ہوتا۔

کسی CD پر بنے tracts اتنے قریب قریب ہوتے ہیں کہ روشنی کی لہروں میں انکسار diffraction ہو جاتا ہے اور روشنی اپنے رنگوں میں بکھر کر قوس قزح جیسی شباہت پیدا کرتی ہے۔
مزید دیکھیےترميم
- انعکاس نور
- انعطاف نور
- انکسار نور
- انتشار نور
ویکی کومنز پر انکسار نور سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |