ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر

ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر (انگریزی: Unexplained wealth order) جنوری 2018 سے برطانیہ میں رائج ایک قانون ہے۔ اس قانون کے تحت مشتبہ شخص کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ ملکیت کی مہنگی جائداد خریدنے کا ذریعہ بتائے، جائداد کی خریداری کے لیے کمائی گئی دولت کا ذریعہ بنائے ۔ اگر مشتبہ شخص مناسب وضاحت کرنے میں ناکام رہے تو پھر اس جائداد کو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی ضبط کر سکے گی۔اس سے پہلے حکومت کے لیے عدالت میں کسی بھی شخص کا ناجائز ذریعہ آمدن ثابت کرنا مشکل ہوتا تھا۔ اس قانون میں جائداد کو جائز ثابت کرنے کی ذمہ داری ملزم پر عائد ہوگی۔ اگر وہ ثابت نہ کر پائے تو پھر برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی ہائی کورٹ کی مدد سے یہ اثاثے ضبط کر سکے گی[1]۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
اس مضمون«‌ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر» کا عنوان غیر اردو زبان یا اردو کلمہ نویسی میں ہے۔:

«‌ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر» کا اردو متبادل ہوسکتا ہے۔ اردو متبادل ہونے کی صورت میں تبادلۂ خیال:ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر پر اردو نام کا حوالہ دے کر «‌ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر» کو اردو عنوان کے صفحے پر منتقل کر دیں۔

   کلمہ نویسی کے بارے میں جاننے کیلئے یہاں کلک کریں