اونٹوں کی لڑائی کو اونٹوں کا دنگل بھی کہا جاتا ہے۔ عرصہ دراز تک اسے ثقافتی سرگرمی سمجھا جاتا رہا ہے تاہم جیسے جیسے معاشرہ مہذب ہوتا گیا اونٹوں کی لڑائی پر تنقید میں اضافہ ہوتا گیا اب اسے ثقافتی سرگرمی کی بجائے برائی تصور کیا جاتا ہے جانوروں کے حقوق کے محافظ تنظیموں نے اونٹوں کی لڑائی کے خلاف توانا آوازبلندکی اونٹوں کے دنگل کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ محکمے برق رفتار سے قانونی کارروائی کرتے ہیں اونٹوں کی لڑائی میں جوا کا عنصر بھی پایا جاتا ہے قانونی کارروائی کے دوران جوا کی رقم بحق سرکارضبط کرلی جاتی ہے
اونٹوں کے دنگل کا انعقاد ٹھیکدار کرتا ہے جو اونٹوں کا مالک یا غیر جانبدار بھی ہو سکتا یے جو اونٹوں کے مالکان سے رابطہ کرکے دنگل کا بندوبست کرتا یے جو طے شدہ تاریخ اور طے شدہ مقام پر منعقد کیا جاتا ہے پنجاب میں میلوں کے موسم بھی اس دنگل کا ہونا عام ہے اشتہار اور پمفلٹ کے لیے مشتہر کیا جاتا ہے اونٹوں کے مالکان کواونٹ کے مدمقابل اونٹ کی نشان دہی کی جاتی ہے مقابلے کے لیے اونٹ مالکان کی باہمی رضامندی لازمی ہوتی ہے اونٹ اپنے مالک سے وفاداری ثابت کرنے اور خوشنودی کے لیے مدمقابل اونٹ سے مقابلہ کرتا ہے مقابلہ شروع ہونے سے قبل عوام کا جم غفیر جمع ہوجاتا ہے بسا اوقات شائقین کے کیے ٹکٹ لازمی ہوتی ہے جبکہ میلوں کے دوران شائقین مفت مقابلہ دیکھتے ہیں شائقین ایک دائرے کی شکل میں زمین پر بیٹھتے ہیں میدان میں ایک دھولک،ریفری اور اونٹ مالکان میدان میں رہتے ہیں ریفری کا کام اونٹوں کو لڑائی کو نتیجہ خیز بنانے نتیجے کا اعلان کرنے اور نئے مقابلہ کا اعلان کرنا ہوتا ہے ریفری کے اعلان کے ساتھ ہی اونٹوں کو شان سے میدان میں لایا جاتا ہے اور شائقین کو دکھا کر داد وصول کی جاتی ہے ریفری کے ارشارے پر اونٹوں کو ایک دوسرے کے مدمقابل کھڑا کیا جاتا ہے ریفری کی سیٹی یا اشارے پر رسی سے اونٹ کو آزاد کر دیا ہے اونٹ جانتے ہیں اب انھیں کیا کرنا ہے وہ ایک دوسرے کی گردن پر اپنا سر مارنے کی کوشش کرتے ہیں ریفرے کے پاس ایک بانس کا ٹکرا ہوتا ہے تاکہ لڑنے والے اونٹوں کو قابو کیا جا سکے جیت کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ اونٹ بے بس ہو جائے جب اونٹ کی ایک ٹانگ دوسرا اونٹ نیچے دبا کر بیٹھ جاتا ہے پہلا اونٹ بے بس ہو کر ہار جاتا ہے ایک لڑائی کا دورانیہ ایک گھنٹے تک ہو سکتا ہے جب ریفری نتیجے کا اعلان کرتا یے تو جیتنے والے اونٹ کی شان میں اضافہ ہوجاتا ہے اور اونٹ کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے اور اسے بڑی سج دھج سے میدان میں چکر لگوایا جاتا ہے اونٹ کی مالک کی عزت اور تکریم میں اضافہ ہو جاتا ہے