اوٹرانٹو جنوبی اطالیہ کے صوبہ لے چے (اپولیا، اطالیہ) کے زرخیز علاقے میں واقع ایک قصبہ ہے۔ یہ جزیرہ نما سالنتو کے مشرقی حصے میں آبنائے اوٹرانٹو کے کنارے پر واقع ہے جو بحیرہ ایڈریاٹک کو بحیرہ ایونی سے ملاتی ہے۔ یہاں ایک چھوٹی بندرگاہ واقع ہے جہاں چھوٹے پیمانے پر تجارت ہوتی ہے۔ قصبے کے جنوب مشرق میں 5 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع روشن مینار اطالیہ کے مشرقی ترین مقام کی نشان دہی کرتا ہے۔

اوٹرانٹو کے ساحلوں کا دلکش منظر

مختصر مسلم تسلط

ترمیم

1480ء میں عثمانی ترکوں کا ایک بحری بیڑا شہر کے قریب لنگر انداز ہوا اور انھوں نے قلعہ سمیت پورا شہر فتح کر لیا۔ اطالیہ کی سرزمین پر مسلمانوں کی اس فتح نے فتح قسطنطنیہ پر پہلے سے مغضوب مسیحیوں کے جذبات کو اور بھڑکا دیا اور پوپ نے مسلمانوں کو شہر سے نکالنے کے لیے صلیبی جنگ کا اعلان کر دیا۔ ناپولی کے فرڈیننڈ اول نے مسیحی دستوں کو اکٹھا کیا اور 1481ء میں ترکوں کے خلاف جنگ لڑی اور شہر دوبارہ مسیحیوں کے پاس چلا گیا۔ اس جنگ میں شکست کی ایک اہم وجہ سلطان محمد فاتح کے انتقال کے بعد نئے سلطان کا اطالیہ میں مزید پیش قدمی نہ کرنے کا فیصلہ بھی تھا۔ اسی وجہ سے عددی برتری کے باعث مسیحی اوٹرانٹو کو دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ مسلمانوں اور مسیحیوں کے درمیان لڑی گئی ان دو جنگوں کے نتیجے میں شہر مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور اس وقت سے لے کر آج تک اس کی وہ حیثيت بحال نہیں ہو سکی جو رومی و بازنطینی دور میں تھی۔ 1537ء میں معروف عثمانی امیر البحر خیر الدین باربروسا نے ایک مرتبہ پھر اوٹرانٹو کو عثمانی قلمرو میں شامل کر لیا لیکن یہ قبضہ بھی زیادہ عرصے برقرار نہ رہ سکا اور مسیحیوں نے اپنا چھینا گیا علاقہ پھر واپس لے لیا۔