مولانا محمد اویس نگرامی ندوی رحمہ اللہ:

مولانا محمد اویس ندوی رحمہ اللہ(۱۹۱۴ء ۔۱۹۷۶ء ) کو نگرام، ضلع لکھنؤ (ہندوستان)میں پیدا ہوئے۔۱۹۳۲ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے تحصیل علم سے فراغت حاصل کی۔ بعد ازاں مولانا سید سلیمان ندوی رحمہ اللہ کے حکم پر دار المصنفین تشریف لے آئے۔ اور وہاں سات سال تک علمی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ بعدازاں سید سلیمان ندوی رحمہ اللہ کے مشورے اور تحریک پر ہی ندوۃ العلماء میں شیخ التفسیر کی مسند سنبھالی۔ ۱۹۶۱ء میں معارف کی مجلس ادارت اور دار المصنفین کی مجلس انتظامیہ کے رکن بنے۔

تصانیف:

ترمیم

دار المصنفین سے مولانا اویس ندوی کی دو کتابیں شائع ہوئی ہیں۔ ذیل میں ان کا تعارف کرایا جا رہا ہے:

(۱) التفسیر القیم للامام ابن القیم: ۔۔آپ نے علامہ ابن قیم رحمہ اللہ (۶۹۱۔۷۵۱ھ )کی تحریروں سے ان کے تفسیری نکات چن چن کر نہایت محنت کے ساتھ مرتب کیے۔ جنھیں’ ’التفسیر القیم‘‘ کے نام سے شائع کیا گیا۔ان تفسیری نکات کی ترتیب و تدوین کاکام تقریبا ذوالقعدہ ۱۳۶۷ھ؍ستمبر ۱۹۴۸ء میں مکمل ہوا۔

کتاب کے مقدمہ میں ( جس پر تاریخ ذی قعدہ ۱۳۶۷ھ؍ستمبر ۱۹۴۸ء درج ہے )فاضل مرتب نے صراحت کی ہے کہ یہ خدمت مولانا اویس نگرامی رحمہ اللہ نے یہ گراں قدر خدمت مولانا سید سلیمان ندوی ناظم دار المصنفین اور ڈاکٹر عبد العلی، ناظم ندوۃ العلماء لکھنؤ کی نگرانی اور رہ نمائی میں انجام دی۔

(۲) تعلیم القرآن :۔۔ایک سو پچاس صفحات پر مشتمل اس کتاب میں تقریبا ۱۱۹ ذیلی عنوانات ترتیب دیے گئے، یہ کتاب مسلمان بچوں کی بنیادی مذہبی تعلیم کے لیے نہایت اہم اور عام فہم سلیس انداز میں تحریر کی گئی۔

(۳) اصول حدیث:۔۔ مولانا اویس نگرامی ندوی رحمہ اللہ نے اصول حدیث کی مبادیات پر مشتمل ایک نہایت مختصر رسالہ ’’اصول حدیث‘‘ کے نام سے مرتب کیا۔ جو یقینا مبتدی طلبہ کے لیے نہایت مفید اور عام فہم ہے۔ یہ رسالہ پاکستان میں وفاق المدارس سلفیہ کے نصاب میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ تمام سلفی مدارس میں درس نظامی (علوم اسلامیہ) کے مبتدی طلبہ کو پڑھایا جاتا ہے۔

علاوہ ازیں مجلہ معارف میں مولانا محمد اویس ندوی رحمہ اللہ کے بعض مقالہ جات بھی شائع ہوتے رہے۔ جن میں سے بعض حسب ذیل ہیں:

۱ ۔ تراجمِ قرآن فروری ۱۹۴۰ء

۲ ۔ بائبل قرآن اور حدیث میں نومبر، دسمبر ۱۹۴۰ء

۳۔ زندیق کی حقیقت مارچ ۱۹۴۱ء

۴۔ حافظ جلال الدین السیوطی ؒ ستمبر، اکتوبر ۱۹۴۱ء

۵۔ کلمۃ اللہ ۱پریل ۱۹۴۲ء

۶۔ ابن جریر طبریؒ اگست، ستمبر ۱۹۴۲ء

۷۔ مستشرق نولدیکی اور قرآن دسمبر ۱۹۴۲ء

۸۔ کچھ تفسیر رازی کے متعلق جون ۱۹۴۴ء

                                         [مستفاد از اردو دائرہ معارف القرآن]