اکتناز کا مادہ ک ن ز یعنی کنز ہے

کنز سے مراد وہ مال ہے جس کو محفوظ کر کے رکھ لیا گیا ہو یا اس مال کو زمین میں دبا کر دفن کر کے رکھ لیا گیا ہو۔ [1]

قرآن مجید میں یہ لفظ بہت زیادہ دولت کے حوالے سے استعمال ہوا ہے

اسلام میں کنز سے مراد ایسا مال ہے جس پر زکوۃ ادا نہ کی جائے اور اگر کنز پر زکوۃ ادا کر دی جائے تو ایسے مال کو کنز نہیں کہا جا سکتا بلکہ ایسا مال پاک و صاف ہو جاتا ہے

اکتناز کا تذکرہ کرتے ہوئے حیدر زمان صدیقی لکھتے ہیں:

اکتناز کے معنی ہیں سونے اور چاندی کے خزانے جمع کرتا مگر اس طرح کہ ان سے حقوق خداوندی اور حقوق ملت ادا نہ کیے جائیں  اس تعریف کی بنا پر اکتناز اس صورت میں متحقق ہوگا جب کوئی شخص اپنی جمع شدہ دولت سے متذکرہ حقوق ادا نہ کرتا ہو۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام میں جمعِ دولت بری چیز نہیں بلہ اسے اس طرح روک رکھنا کہ اس کے حقوق ادا نہ ہوں اکتناز کے تحت آتا ہے[2]


کنز ایسا مال ہے جس پر زکوۃ ادا نہ کی جائے اور اگر اس پر زکوۃ ادا کر دی جائے تو وہ مال کنز نہیں ہے[3]


حوالہ جات

ترمیم
  1. {{حوالہ کتاب}}: استشهاد فارغ! (معاونت)
  2. {{حوالہ کتاب}}: استشهاد فارغ! (معاونت)
  3. {{حوالہ کتاب}}: استشهاد فارغ! (معاونت)