ایئر کنڈیشنگ یا ہوا سدھار (جسے اے سی، اے /سی یا ایئر کون بھی کہا جاتا ہے[1]) کسی بند جگہ میں بادگردانی، رطوبت، حرارت اورہوائی صورت حال کو حسب ضرورت رکھنے کا عمل ہے۔ ایئر کنڈیشنگ گھریلو اور تجارتی دونوں مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ عمل زیادہ تر اندرونی ماحول کو زیادہ آرام دہ اور پرسکون بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جو عام طور پر انسانوں یا جانوروں کے لیے ہوتا ہے ؛ البتہ، ایئر کنڈیشنگ کمروں میں برقی آلات جیسے کمپیوٹر سرورز، پاور ایمپلیفائرز سے پیدا ہونے والی حرارت کو ٹھنڈا کرنے یا بعض اوقات نمی کی مقدار کو کم کرنے اور مصوری متعلقہ کام کی نمائش کرنے اور انھیں محفوظ کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔

ایک عمارت کے باہر ایئر کنڈیشنر

ایئر کنڈیشنر اکثر کسی پنکھے کے استعمال سے کسی مقام جیسے گھر یا کار وغیرہ کی ہوا کی صورت حال میں مناسب یا مطلوب تبدیلی کر کے مکان یا عمارت کے اندرونی حصے کو آرام دہ بناتا ہے۔

گنجائش

ترمیم

اے سی کی گنجائش یا صلاحیت کو ٹن سے ماپا جاتا ہے۔ اس کا اے سی کے وزن سے کوئی تعلق نہیں۔
ماہرین کے مطابق قدیم دور میں جب ائیرکنڈیشنر جیسی ٹیکنالوجی کا کوئی تصور نہیں پایا جاتا تھا تو گھروں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے برف کا استعمال کیا جاتا تھا۔ دور دراز پہاڑوں سے لائی جانے والی اس برف کو صاحب ثروت لوگوں کے گھروں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ کیونکہ یہ برف ٹنوں کے حساب سے لائی جاتی تھی، لہٰذا ٹھنڈک کی پیمائش بھی ٹنوں میں کی جانے لگی۔ ائیرکنڈیشننگ کے ماہر ایلی سن ڈیلز بتاتے ہیں کہ ایک ٹن کے ائیرکنڈیشنر سے مراد ایک ایسا ائیرکنڈیشنر ہے جو فی گھنٹہ 12000 برٹش تھرمل یونٹ (BTU ) حرارت آپ کے کمرے سے نکال سکتا ہے۔ ایک بی ٹی یو سے مراد اتنی حرارت ہے جو ماچس کی ایک تیلی کو مکمل طور پر جلائے جانے سے حاصل ہو سکتی ہے۔
اگر آپ کے پاس ایک ٹن برف ہو تو اسے مکمل طور پر پگھلنے کے لیے 288،000 بی ٹی یو حرارت کی ضرورت ہو گی۔ اگر ایک ٹن برف کو 24 گھنٹے میں مکمل طور پر پگھلانا ہو تو اسے 288،000 بی ٹی یو حرارت 24 گھنٹے کے درمیان فراہم کر نہ ہو گی، جو فی گھنٹہ تقریباً 12 ہزار بی ٹی یو بنتی ہے۔ اس حساب سے آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کا ایک ٹن کا اے سی ایک گھنٹے میں تقریباً 12 ہزار بی ٹی یو حرارت کو کمرے سے نکال باہر کرتا ہے، یعنی اتنی حرارت ہے جو 24 گھنٹے میں ایک ٹن برف کو پگھلانے کے لیے کافی ہو گی ۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم