ایام العرب عرب کی زمانہ اسلام سے پہلے کی لڑائیاں، ایام جاہلیت کی قبائلی جنگیںاور ان جنگوں کی تاریخ ایام العرب کہلاتی ہیں۔
یہ ایک مغازی کی طرح علم کی حیثیت اختیار کر چکا تھا یہ روایت اکثر سینہ بسینہ چلتیں امام ابو یوسف علم ِتفسیر،علمِ مغازی اورایام ِعرب کے حافظ تھے اور ان علوم میں سے ایک فقہ بھی ہے[1]
رسول اللہ ایک شخص کے پاس سے گذرے، اس کے پاس کئی لوگوں کو جمع دیکھ کر دریافت فرمایا: ’’کیا معاملہ ہے؟ ‘‘ لوگوں نے عرض کی: ’’یہ شخص بہت بڑا عالم ہے۔ ‘‘ دریافت فرمایا: ’’کس شے کا ؟ ‘‘ عرض کی کہ وہ شعر، انساب اور ایامِ عرب کا عالم ہے تو ارشاد فرمایا: ’’یہ ایسا علم ہے جس کا نہ جاننا نقصان دہ نہیں ۔ ‘‘ جبکہ ایک روایت میں ہے کہ’’یہ ایسا علم ہے جس کا جاننا نفع نہیں دیتا اور جس کا نہ جاننا نقصان نہیں دیتا۔ ‘‘ [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. سیر اعلام النبلاء،القاضی ابو یوسف 7/708
  2. جامع بیان العلم و فضلہ، باب معرفۃ اصول العلم، الحدیث: 777