مغربی دنیا میں ایران کے لیے فارس نام سب سے عام نام رہا ہے۔ 1935ء تک، خاص طور پر نوروز پر، جب رضا شاہ پہلوی نے غیر ملکی نمائندوں سے سرکاری خط کتابت میں سرکاری نام کے طور پر ایران کا نام استعمال کرنے کو کہا۔ اس کے بعد سے ہی "ایران" کی اصطلاح مغربی دنیا اور پوری دنیا میں زیادہ سے زیادہ عام ہو چکی ہے۔ اس تبدیلی میں ایران کے شہریوں کی وضاحتی عہدہ شامل تھا، کیوں کہ اس کا نام "فارسی" سے بدل کر "ایرانی" ہو گیا ہے۔ محمد رضا شاہ پہلوی (ولد رضا شاہ پہلوی) کی حکومت نے 1959 میں اعلان کیا تھا کہ "فارس" اور "ایران" دونوں الفاظ باضابطہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ بدل سکتے ہیں۔[1]تاہم، یہ عنوان آج بھی زیربحث ہے۔

حوالہ‌جات

ترمیم
  1. Yarshater, Ehsan فارس یا ایران، فارسی یا ایرانیآرکائیو شدہ 2010-10-24 بذریعہ وے بیک مشین، Iranian Studies، vol. XXII no. 1 (1989) [مردہ ربط]