جھیل وکٹوریہ میں ایم وی نییرے (انگریزی: MV Nyerere) نامی کشتی کی غرقابی 20 ستمبر 2018ء کو ہوئی جس وقت کشتی اوکیریوے اور یوکارا کے جزائر کے درمیان میں سفر کر رہی تھی۔[2][3]

تاریخ20 ستمبر 2018ء (2018ء-09-20)
متناسقات01°52′38″S 33°01′17″E / 1.87722°S 33.02139°E / -1.87722; 33.02139
وجہپانی میں الٹنا
نتیجہجہاز کی مکمل تباہی، کئی جانی نقصانات
اموات227[1]
ایم وی نییرے کی غرقابی is located in تنزانیہ
ایم وی نییرے کی غرقابی
تنزانیہ کے نقشے میں غرقابی کے مقام کو دکھایا گیا ہے۔

سرکاری عہدے داروں کا ماننا ہے کہ کشتی کے الٹنے کے وقت اس میں 400 سے زائد افراد سوار تھے جو اس کی گنجائش سے چار گنا زیادہ ہے۔[4][2] واقعے کے وقت مسافر کی ریکارڈنگ کرنے والا آلہ ناکارہ ہو گیا تھا جس کی وجہ سے مسافروں کی درست تعداد کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔[5][3] تنزانیہ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کم از کم 227 لوگ کشتی الٹنے کے نتیجے میں مر گئے، لیکن 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے کیونکہ کئی مسافر لاپتہ ہیں۔[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Tanzania ferry sinking death toll continues to rise"۔ نیوز ہب۔ 25 ستمبر 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2018 
  2. ^ ا ب "Dozens drown in Lake Victoria capsizing" (بزبان برطانوی انگریزی)۔ بی بی سی News۔ 20 ستمبر 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2018 
  3. ^ ا ب "Over 200 feared dead as ferry capsizes in Tanzania"۔ ریدیو تیلیفش ائرین۔ 20 ستمبر 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2018 
  4. "At least 136 bodies recovered after ferry capsizes in Tanzania"۔ آئرش ٹائز۔ 20 ستمبر 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2018 
  5. جیسن برک (21 ستمبر 2018)۔ "Tanzania's president orders arrests as ferry death toll climbs"۔ دی گارڈین۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2018 
  6. "Tanzania buries ferry disaster dead as toll hits 224"۔ ٹائمز لائیو۔ 23 ستمبر 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2018