ایک سائنس دان[1] کی دل چسپ کہانی

ایپسم نمک

ترمیم

1618ء کی گرمی بڑی شدید تھی اور سرے کی علاقوں میں پانی کی شدید کمی ہو گئی، پانی کی یہ کمی ایک وجہ تھی اور یہ کمی تھی ایپسم نمک ،

اس طرح کوئی بھی پانی کو استعمال نہیں کررہا تھا ، مویشیوں کا برا حال تھا ، پیاس سے ہنری ویکر کے پاس بھی جانور تھے، ایک دن وہ اپنے کھیتوں میں ایا اس نے ایک عجیب منظر دیکھا ، خشک سالی سے ہر طرف ویرانیاں ہی ویرانیاں تھی ، مگر اس نے دیکھا کہ زمین میں پانی ایک سوراخ ہے اس میں پانی جمع ہے ، اس نے اپنے چند دوستوں کو بلایا اور کہا کہ پانی کا مسئلہ حل ہو گیا ہے اور پانی بھی وافر موجود ہے، اس دوستوں کے ساتھ مل کر پانی کی جگہ بڑا گڑھا کھود ڈالا اور تالاب کا منظر پیش کر نے لگا، وہ اپنے مویشیوں کو پانی پلانے اس جگہ آیا، جانوروں کو تالاب میں اتارا پھر اس نے دیکھا کہ کسی بھی جانور نے پانی پیا نہیں، اس کو بہت حیرت ہوئی، اس نے پانی کا نمونہ ایک ماہر تجزیات کے پاس بھیجا اس نے کہا کہ اس پانی میں پھٹکری کا عنصر موجود ہے۔

ایپسم نمک کا استعمال

ترمیم

سانچہ:پھٹکری زخموں اور چھالوں، پھنسی وغیرہ کے استعمال کے لیے کارامد ہے اور اس طرح سے پھٹکری کی ایجاد وجود میں ائی،

اج بھی ایپسم نمک بڑی تعداد میں فروخت ہوتا ہے، 1630 ء کی دہائی میں یہ گاؤ ں کا تالاب مرض کی شفا کے لیے مشہور ہو گیا تھا ، ملکہ الزبتھ کے دور میں لوگوں کے پیٹ کی خرابیوں کے لیے یہ پانی استعمال ہونے لگا تھا۔

بعدازں اس جگہ شاندار عمارتیں تعمیر کرائی گئی، کہا لوگوں کی تفریح کا سامان مہیا ہونے لگا

حوالہ جات

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ہنری ویکر ایک گاؤں کے پاس جہاں ایپسم نمک موجود ہے ، کھیتوں میں کام کرتا تھا