ایڈنبرا سیون
ایڈنبرا سیون (انگریزی: Edinburgh Seven) وہ 7 خواتین تھیں، جنھوں نے مروجہ اقدار کے برخلاف 1869ء میں ایڈنبرا یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔یہ اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکی۔ انھیں 150 سال بعد اسناد جاری کردی گئیں۔ان خواتین نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے صنفی امتیاز کے خلاف مہم چلائی تھی جسے چارلس ڈارون کا تعاون حاصل تھا ۔ اس مہم کے نتیجے میں 1877ء میں خواتین کو اعلیٰ تعلیم کی اجازت دینے کے لیے قانون سازی کی گئی لیکن اس کے باوجود ایڈنبرا سیون کی مشکلات کم نہ ہوسکیں اور آخری سال امتحانی ہال میں مرد طالب علموں نے ان طالبات پر گندگی پھینک دی اور آئندہ دو دہائی تک ایڈنبرا یونیورسٹی میں کسی خواتین کا داخلہ ممنوع رہا بعد ازاں داخلے تو مل گئے لیکن کوئی بھی مرد ٹیچر طالبات کو پڑھانے کے لیے راضی نہ ہوا۔ ان خواتین کی جدوجہد بالآخر رنگ لے آئی اور خواتین کی تعلیم میں حائل سماجی رکاوٹیں ختم ہوگئیں لیکن یہ اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکیںَ۔ ان ساتوں خواتین کے نام
تھے[1]۔
ان سات خواتین کی ڈگریوں کو ایڈنبرا کی موجودہ سب سے قابل اور لائق طالبات نے وصول کیا، یونیورسٹی میں ایڈنبرا سیون کے حوالے سے یادگار بھی قائم کی گئی ہیں جس میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے خواتین کو درپیش مشکلات اور رکاوٹوں کو اجاگر کیا گیا تھا۔