بائبل میں خواتین (انگریزی: Women in the Bible) کے بارے مرد کرداروں کے مطابق کم ہی ذکر ہے۔ بائبل کے بیان کے مطابق خُدا نے اُن مردوں کی طرح کو برکت دی اور کہا کہ پھلو اور بڑھو اور زمین کو معمورو محکوم کرو اور سمندر کی مچھلیوں اور ہوا کے پرندوں اور کُل جانوروں پر جو زمین پر چلتے ہیں اِختیار رکھو ۔[1]

بائبل میں کنعان کی خاتون کی تصویر کشی

بائبل میں خدا نے خاندان کا نظام قائم کیا اور ماں اور باپ دونوں کی ایک سی عزت مقرر کی جیسا کہ کہا گیا ہے: " دیکھو! اولاد خُداوند کی طرف سے میراث ہے۔ اور پیٹ کا پھل اُس کی طرف سے اجر ہے۔" [2]

"کِیُونکہ خُدا نے فرمایا ہے کہ تُو اپنے باپ کی اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا اور جو باپ یا ماں کو بُرا کہے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔"[3]

ایک اور جگہ کہا گیا ہے: اَے فرزندو! خُداوند میں اپنے ماں باپ کے فرماں بردار رہو کِیُونکہ یہ واجِب ہے۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر۔ تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری عُمر زمِین پر دراز ہو۔ [4]

عورت او گناہ

ترمیم

بائبل میں لکھا ہے کہ جب آدم و حوا کو خدا نے باغ عدن میں مقیم کیا تو ان پر یہ پابندی بھی عائد کی کہ وہ علم کے ممنوعہ درخت کے پھل کو نہ چکھیں۔ آدم تو شاید اس حکم کی پابندی کرتے، مگر حوا کے لیے یہ تجسس کا مقام تھا کہ آخر یہ قدغن کیوں ہے اور اس کی خلاف ورزی کے کیا نتائج نکلں گے۔ چنانچہ بائبل کے مطابق اس نے آدم کو اُکسا کر اس پر آمادہ کیا کہ وہ پابندی توڑ کر درخت کے پھل کو چکھیں اور جب انھوں نے اس پھل کو چکھا تو ان میں نیکی اور بدی اور شرم کے احساسات پیدا ہوئے۔ خدا نے اپنے حکم کی اس خلاف ورزی پر دونوں کو باغ عدن سے نکال دیا۔[5] مسیحیت میں اس واقعے کو بنیادی گناہ کہا جاتا ہے اور جنت سے نکالے جانے کو فال آف آدم یا آدم کا زوال کہا جاتا ہے۔ س کی وجہ سے قدیم مسیحی ادب سے خواتین کو گناہ کا موجب و محرک سمجھا جاتا رہا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم