باب گلگت
باب عربی لفظ ہے جس کے اردو معانی دروازے کے ہیں۔گلگت کے حوالے سے بات کی جائے تو گلگتی شینا میں اسے گلتیئی دَروچو کہا جا سکتا ہے۔یہ کہاں پہ واقع ہے اس کی نشان دہی نہ بھی کی جائے تو مشرق سے مغرب کی طرف گلگت آنے والے اور مغرب سے مشرق کی طرف راولپنڈی یا کسی بھی علاقے کی طرف سفر پر جانے والے مسافر یا سیاح جب اس باب سے گزرتے ہیں تو ان کے ذہن میں سکر جسے آج کل لوگ سکوار کے نام سے پکارتے ہیں خود بخود زبان پر آجاتا ہے ۔ ضلع گلگت کی حدتو ٹھلیچی سے آگے اور پیدن داس جگلوٹ کی درمیانی جگہ سے ہی شروع ہے۔لیکن یہ باب اس قیود سے ہٹ کر بطور یادگار اور نشان سکوار میں تعمیر کیا گیا ہے ۔ کئی سالوں بعد تعمیر ہونے والا یہ باب گلگت اب بھی نامکمل ہے مطلب یہ کہ اس کو بنانے کے بعد اس کی تزئین و آرائیش نہیں کی گئی ہے