بارہواں کھلاڑی (نظم)
بارھواں کھلاڑی برونڈا واکر کی نظموں کی کتاب ہے جو انھوں نے افتخار عارف کی 33 نظموں کا انگریزی میں ترجمہ کیا۔ پہلی بار یہ کتاب 1979ء میں انگلینڈ میں چھپی۔ پاکستانی ایڈیشن مکتبہ دانیال، کراچی نے شائع کیا۔ پیش لفظ این میری شمل نے جب کہ اناسوروا نے ابتدائیہ سپرد قلم کیا۔ تعارفیہ عبد اللہ الھداری کے حسن قلم کا نتیجہ ہے۔ انتساب گیتی اورعلی کے نام ہے۔
بارھواں کھلاڑی کی نظم درج ذیل ہے
خوشگوار موسم میں
ان گنت تماشائی
اپنی اپنی ٹیموں کو
داد دینے آتے ہیں
اپنے اپنے پیاروں کا
حوصلہ بڑھاتے ہیں
میں الگ تھلگ سب سے
بارہویں کھلاڑی ہوں
ہوٹ کرتا رہتا ہوں
بارھواں کھلاڑی بھی
کیا عجب کھلاڑی ہے
کھلیل ہوتارہتا ہے
شور مچتا رہتا ہے
داد پڑتی رہتی ہے
اور وہ الگ سب سے
انتظار کرتا ہے
ایک ایسی ساعت کا
ایک ایسے لمحے کا
جس میں سانحہ ہو جائے
پھر وہ کھیلنے نکلے
تالیوں کے جھرمت میں
ایک جملہ خوش کن
ایک نعرہ تحسین
اس کے نام ہو جائے
سب کھلاڑیوں کے ساتھ
وہ بھی متعبر ہو جائے
پر یہ کم ہی ہوتا ہے
پھر بھی لوگ کہتے ہیں
کھل سے کھلاڑی کا
عمر بھر کا رشتہ ہے
عمر بھر کا یہ رشتہ
چھوٹ بھی تو سکتا ہے
آخری وسل کے ساتھ
ڈوب جانے والا دل
ٹوٹ بھی تو سکتا ہے
تم بھی افتخار عارف
بارھویں کھلاڑی ہو
انتظار کرتے ہو
ایک ایسے لمحے کا
ایک ایسی ساعت کا
جس میں حادثہ ہو جائے
جس میں سانحہ ہو جائے
تم بھی افتخار عارف
تم بھی ڈوب جاوگے
تم بھی ٹوٹ جاوگے