باطل قیامت (ناول)
باطل قیامت مقبول مصنف اشتیاق احمد کا بچپن بچوں کے لیے لکھا گیا ایک جاسوسی ناول ہے
ناول پر تبصرہ
اشتیاق احمد کے ناولوں کے نام سے عموما پلاٹ کا کوئی خاص اندازہ نہیں ہوتا اس لیے کہ وہ کچھ بھی نام رکھ سکتے ہیں مگر یہ ناول پورا کا پورا نام کے گرد گھومتا ہے یعنی قیامت کی ایک اہم علامت جو ظہور مہدی اور عیسیٰ علیہ سلام پر مبنی ہے
اس ناول ایک خاص بات اس کا انتہائی اچھوتا پن ہے ..یہ ناول اشتیاق احمد کے اکثر خاص نمبروں کے برعکس تیز رفتاری سے آگے بڑھتا ہے ..پہلے تو الگ الگ پارٹیوں کی کشمکش نہیں جو عموما ناول کے نصف میں اکھٹی ہوجاتی ہیں اس بار یہ پہلے ہی سے اکھٹی ہوتی ہیں شاید اس لیے کہ پارٹیاں ایک مہم سے حال ہی میں فارغ ہوئی تھیں غالبا خطرناک دس مہم
دوسرا اس ناول میں خاص نمبروں والی اکثر چیزیں جیسے وادی یا غار میں قید وغیرہ نہیں البتہ خاص نمبر میں سمندر نہ ہو یہ اشتیاق احممد سے ممکن نہیں لہذا سمندر یہاں بھی آن موجود تھا
اس کے برعکس کہانی کا مقصد اسلام کی تبلیغ اور اور ایک خاص گروہ جو قدیانی یا احمدی کہلاتا ہے کے بارے میں ہے ..اس گروہ کی حقیقت اور اس گروہ کہ جھوٹے نبی (معاذ اللہ )کے بارے میں ہے
بدقسمتی سے اس گروہ کا ایک بڑا مرکز پاکستان میں بھی ہے جس بنا پر اشتیاق احمد اکثر اس گروہ سے مسلمانوں کو خصوصا نوجوان نسل کو خبردار کرتے رہتے ہیں
کہانی میں ایک نقلی حضرت عیسیٰ علیہ سلام کی آمد کی شیطانی سکیم کو پلاٹ بنایا گیا ہے جس کا پلان قادیانی گروہ اسرائیل کو بنا کر دیتا ہے اس ناول میں دلچسپی کے بہت پہلو ہیں خصوصا اس کا سسپنس اس لیے کے منصوبے کا معلوم ناول کے بالکل آخر میں وازہ ہوتا ہے -اس ناول کی ایک اور اہمیت مسلمانو ں کو قرب قیامت کی بہت سی علامات کی جانکاری ہے جو ایک دلپذیر انداز میں دی گئی ہے
آخر میں اگرچہ کہانی روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جاتی ہے جس سے حساس قاری کو بڑی جرات محسوس ہوتی ہے مگر اشتیاق صاحب کے بیک گراونڈ اور ان کے دینی ذوق سمجھنے والے سمجھتے ہیں کہ یہ دراصل اشتیاق صاحب کی حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی کا نتیجہ ہے جو انھوں نے حفاظت مقام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاطرکیا جس کو قادیانی یا احمدی گروہ کے لوگ نعوذ با اللہ داغ دار کرنا چاہتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کے لیے ایسے ہی لاتعداد جانثار پیدا کرتا رہا ہے اور کرتا رہیگا -
اللهم صل وسلم دائما ابدا على حبيبك خير الخلق كلهم.