باٹھ یا بآٹ جٹ قبائل کی گوت ہے اور یہ پاکستان پنجاب اور انڈیا دونوں ملکوں میں موجود ہیں ۔ لاہور میں بھی ان کی تعداد کافی ہے ۔ یہ یاودھیا (جوئیہ) گوت کی ایک شاخ مانی جاتی ہے ۔ یاودھیا ماتھورا قریب ایک بڑے قصبہ کا نام ہے اور یہ جٹ گوت بھی ہے ۔ یہ ناگاونشی گوترا ہے۔ رام سواروپ جون لکھتے ہیں کہ مہابھارتھ کے باب نمبر 48 میں جب مہاراجا یودیستھرا کی عدالت میں جن 17 بادشاہوں نے حاضری لگوائی ان ناموں میں ایک باٹھ بھی ہے اور جو دوسرے بادشاہ تھے ان کے نام پے بھی جٹ گوتیں بنی ہوئی ہیں ۔ رام سواروپ مزید لکھتے ہیں کہ ٹھکاہ، جنجوہا اور باٹھ تینوں جوئیہ کی شاخیں ہیں ۔ باٹھ ایک قدیم قوم ہے اس کے گاؤں ابھی بھی لدھیانہ میں موجود ہیں اس کے سکے بھی وہاں سے پائے گئے اس قوم میں پہلا نام واٹا یا باٹا تھا جو بعد میں باٹھ کی شکل اختیار کر گیا ۔ ایچ اے روز لکھتے ہیں کہ باٹ سے باٹھ لفظ بنا ہے ۔ باٹھ جٹ ہندو او سکھ مذہب کے علاوہ مسلمان بھی ہیں ۔ اس گوت سے تعلق رکھنے والے کافی انڈین سنگر ہیں اور یہ ایک زمیندار قبیلہ ہے ۔