بستان المحدثین :یہ شاہ عبد العزیز محدث دہلوی  کی ایک لاجواب تصنیف ہے ، جو محدثین کے حالات کا ایک جامع مجموعہ ہے،
اس کتاب میں شاہ صاحب  نے تقریباً ایک سو کتب ِحدیث کا تعارف کراتے ہوئے ان کے مصنفین کی سوانح عمریاں نہایت تفصیل سے بیان کی ہیں، صاحب ’’حیات ولی‘‘ کا دعوی ہے کہ : ’’بارہویں صدی کے بعد جو کتابیں سلف کی یادگار میں لکھی گئی ہیں وہ سب اسی سے اخذ کی گئی ہیں ‘‘۔ یہ کتاب مصنف کی دینی و علمی تحقیقات اور تاریخ پر ان کے عبور ومہارت پر دلالت کرتی ہے، نیز دلکش اور خوبصورت اندازِ بیان کی وجہ سے یہ بے نظیر اور لاجواب تصنیف ہے ۔ شاہ عبد العزیز  نے کتاب کے آغاز میں اس کا مقصدِ تالیف بیان فرمایا ہے کہ’’ اکثر رسائل وتصنیفات میں ایسی کتابوں سے احادیث نقل کی جاتی ہیں کہ ان (احادیث) کا مطالعہ کرنے والے متعلقہ کتب کے پردۂ تاریکی میں ہونے کے باعث حیرت واستعجاب کی کیفیت میں مبتلا ہوجاتے ہیں، چنانچہ ان کتابوں کے تذکرہ کے ساتھ ہی ان مصنفین کی شہرت کی وجہ سے ان کے حالاتِ زندگی کا ذکر بھی ضروری معلوم ہوتا ہے، علم حدیث کے مطالعہ سے قبل اس کتاب کا بنظر غائر مطالعہ کرناچاہئے تاکہ محدثین اور ان کی تصانیف کے بارے میں معلومات حاصل ہوسکیں ۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. شاہ عبد العزیز دہلوی اور ان کی علمی خدمات،ص:264۔ ڈاکٹر ثریا ڈار ، : ادارہ ثقافت اسلامیہ لاہور