بسلی نہر
یہ نہر کسی زمانے میں شہر لاہور کی فصیل سے پانچ میل دور تھی ، چھاؤنی اور شہر کے درمیان سے گزرنے والی اس نہر کا نام ہسلی نہر تھا۔
بعد میں نہر کی چوڑائی اور رُخ میں تبدیلیاں آتی رہیں۔ سکھ حکمران رنجیت سنگھ کے عہد میں لاہورکی نہر سے ایک شاخ نکالی گئی تاکہ سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹمپل کے تالاب کو پانی مہیا کیا جاسکے۔
1851ء میں انگریز حکمرانوں نے اس نہر کو چوڑا کیا اور اس کے کنارے پختہ کیے۔ اس وقت یہ نہر دریائے راوی سے نکلنے والی لوئر باری دو آب سے نکلتی تھی اور واہگہ سے موہلنوال تک اس کی لمبائی اسًی کلومیٹر تھی۔