بلال بن حارث' صحابی رسول، ان کی کنیت ابو عبد الرحمن مزنی تھی مدینہ کے رہنے والے تھے۔ پورا نسب اس طرح ہے بلال بن الحارث بن عصم بن سَعِيد بن قرة بن خلاوہ بن ثعلبہ بن ثور بن هدمہ بن لاطم بن عثمان بن عمرو بن أد بن طابخہ۔ قبیلہ مزینہ کی طرف سے معافی مانگنے یہی آئے تھا انھیں عقیق نامی وادی میں معافی دی گئی۔ فتح مکہ کے دن قبیلہ مزینہ کا جھنڈا انہی کے ہاتھ میں تھا آخری عمر میں انھوں نے بصرہ میں سکونت اختیار کر لی تھی۔[1] عبد اللہ بن مسلمہ، مالک، حضرت ربیعہ بن ابی عبد الرحمن نے کئی لوگوں سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے بلال بن حارث مزنی کو قبلیہ کی کانیں عطاء فرمائی تھیں جو فرع کی طرف ہیں۔ (قبل فرع کے متعلقات میں ایک گاؤں ہے) تو آج تک ان کانوں سے سوائے زکوٰۃ کے کچھ نہیں لیا جاتا ۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اسد الغابہ ابن اثیر جلد 2صفحہ 205 المیزان پبلیکیشنز لاہور
  2. سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 1294