بلوچستان میں بولی جانے والی زبانیں
اس مضمون یا قطعے کو بلوچستان میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ |
پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ایک سے زیادہ زبانیں بولی جاتی ہیں، جن میں سے کچھ اہم بولی جانی والی زبانیں مندرجہ ذیل ہیں۔
بلوچی
ترمیمبلوچستان میں بلوچی کے دو لہجے ہیں۔ جن میں پہلا مغربی یا مکرانی بلوچی کہلاتا ہے۔ یہ براہ راست پہلوی اور سیٹھی زبانوں کے ادغام سے وجود میں آیاہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں خالص عربی حروف نہیں ہیں۔ جو پہلوی کی خصوصیت ہے۔ اس میں ”خو“ کی جگہ ”و “بولا جاتا ہے اور اس کے جن الفاظ میں ”خ“ آتا ہے، اس میں ”خ“ کو گرا کر بولا جاتا ہے یا” ہ“ استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً خواب کو واب اور خان کو ہان بولا جاتا ہے۔
بلوچی کا دوسرا لہجہ مشرقی ہے۔ اس کی عام اشیا و افعال قریباً خالص بلوچی ہیں۔ باقی پنجابی، سندھی اور پشتو کے الفاظ بھی استعمال ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے اس میں ایک گونہ سختی آجاتی ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں ابتدائی بندیشی حروف ”ک، پ، ت، ٹ“ ایک خاص دھماکے سے بولے جاتے ہیں۔ یہ ہندوستانی بندشی حروف سے بہت الگ ہیں۔ تاہم دونوں بلوچی لہجوں میں زیادہ فرق نہیں ہے اور بلوچ ایک دوسرے کی زبان سمجھ لیتے ہیں۔
اس کے علاوہ رخشانی، مکرانی بلوچوں سے علاحدہ زبان بولتے ہیں جو رخشانی بلوچی کہلاتی ہے۔
براہوئی
ترمیمبلوچستان میں براہوی زبان بھی بولی جاتی ہے۔ یہ دراوڑی گروہ کی زبان ہے۔ اس کے بارے میں سب سے پہلے انکشاف ڈاکٹر گریرسن نے کیا تھاکہ یہ دراوڑی گروہ کی زبان ہے۔ اس میں بیشتر الفاظ سندھی، بلوچی اور فارسی کے ہیں اور یہ زبان شکست و ریخت کا اس قدر شکار ہوئی ہے کہ اس کے اصل دراوڑی الفاظ غائب ہو گئے ہیں۔ مگر اس کا بنیادی ڈھانچہ دراوڑی ہے۔ اس کے بھی دو لہجے ہیں۔ سروانی خالص ہے اور جھالانی براہوئی میں سندھی الفاظ کافی ہیں۔
پشتو
ترمیمبلوچستان میں پشتو خاص کر مشرقی بلوچستان میں بولی جاتی ہے۔ یہاں بھی اس کے کئی لہجے ہیں۔ ان میں سبی کے علائقے میں سندھی آمیز اور مری کے پشتہن جو بلوچ قبیلے میں شامل ہیں بلوچ آمیز پشتو بولتے ہیں۔ غلزئیوں اور کاکڑوں کی پشتو میں فرق ہے۔ اس طرح دکی، بوری، ترنیاؤ اس کے مختلف لہجے ہیں اور سبی کے علاقے میں سندھی آمیز پشتو بولی جاتی ہے۔
سندھی اور دیگر زبانیں (لاسی لہجہ)
ترمیمجٹکی جو کچھی میں بولی جاتی ہے۔ کچھی زبان سندھی زبان کے بہت قریب ہے۔ کچھی زبان اصل میں سندھی زبان کی ہی ایک شاخ ہے۔ اسے جاٹ اور کچھ بلوچی قبائل بولتے ہیں۔ کھترانی اور جگدالی جو پورے مغربی بلوچسان میں بولی جاتی ہے۔ یہ سندھی کی ایک شاخ ہے اور جگدالی اور سندھی میں لہجہ کا فرق ہے ۔ اس طرح لاسی جو لس بیلہ کے علاقہ میں بولی جاتی ہے۔ یہ بھی سندھی ہی کی شاخ ہے اور اسے براہوئی جدگالی بھی کہا جاتا ہے۔ دہواری فارسی کی بگڑی ہوئی ایک شکل ہے اور اس مصادر براہوئی سے بنے ہیں اور اصلاً سندھی ہے ۔ ایک دلچسپ زبان لوہریوں کی مکا ہے۔ یہ ایک خفیہ زبان ہے اور یہ مختلف زبانوں کے الفاظوں کی الٹی شکل ہے۔
اس علاوہ بلوچستان میں ایسے لوگ پھیلے ہوئے ہیں جن کی زبان فارسی ہے۔ اس میں بھی دو لہجہ ہیں۔ ایک افغانی اور دوسری ایرانی جو زیادہ تر مکران کے علاقہ میں بولی جاتی ہے۔ اس طرح بلوچستان میں دری، تاجک، سندھی، پنجابی اور سرائیکی بھی بولی جاتی ہے۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "بلوچستان ۾ ڳالهجندڙ ٻوليون | Indus Asia Online Blog"۔ 2020-10-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-09-01