بندوق یا تفنگ ایک ایسا ہتھیار ہے جسے انفرادی دفاع کے لیے ہی نہیں بلکہ جنگوں میں بھی اس پر کافی حد تک انحصار کیا جاتا ہے۔ موجودہ دور میں کئی ممالک بندوقیں بنا رہے رہے ہیں لیکن گن پاؤڈر سے چلنے والا سب سے پہلا ہتھیار ، جسے جدید بندوق کی قدیم شکل کہا جا سکتا ہے سب سے پہلے چین میں ایجاد ہوا۔ جدید تحقیق کے مطابق بندوق قرار دیا جانے والا پہلا ہتھیار تقریبا 1000 سال قبل چین میں ایجاد ہوا جو 1200 عیسوی تک ایشیا کے باقی علاقوں اور 1300 عیسوی تک یورپ میں بھی پہنچ گیا۔

ہیلونگ جیانگ ہاتھ کی توپ - 1288ء ( یہ بندوق چین کے گاؤں بانلچنجزی میں 1970 کی کھدائی کے دوران ملی)[1]

اس ہتھیار کو بانس کی مدد سے بنایا جاتا تھا اور ایک نیزہ نما تیر فائر کیا جاتا تھا۔ بانس کی کے ٹکڑے میں بارود بھرا جاتا اور پھر اس کے پھٹنے سے تیر انتہائی تیز رفتار سے لمبے فاصلے پر ہدف کو نشانہ بناتا۔ اس سے پہلے بارود کی ایجاد بھی چینیوں نے ہی نوویں صدی عیسوی میں کی۔ مزید یہ کہ آگ پھینکنے والی بندوق جس میں بعض اوقات دھات کے ٹکڑے بھی استعمال کیے جاتے تھے چینیوں نے ہی ایجاد کی۔ اس بندوق کے بانس میں کالا بارود بھرا جاتا تھا۔[2]


حوالہ جات

ترمیم
  1. "Nine Oldest Guns in the World"۔ OLDEST.ORG۔ اخذ شدہ بتاریخ May 2, 2020 
  2. "کیا آپ کو معلوم ہے بندوق کس ملک میں ایجاد کی گئی؟جواب جان کر آپ کو شدید حیرت ہو گی"۔ DailyPakistan۔ ڈیلی پاکستان۔ Mar 02, 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 -مئی-2020ء