بنو ساعدہ
بنو ساعدہ ( عربی: بنو ساعدة ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے دور میں مدینہ کے قبیلے بنو خزرج کی ایک شاخ تھی۔ [1] اس کا پورا نام بنو ساعدہ بن کعب بن الخزرج تھا۔ [2]
اسلام قبول کرنے سے پہلے، قبیلے کے زیادہ تر افراد بتوں کی پوجا کرتے تھے، جنہیں اسلام کی آمد کے بعد توڑ دیا گیا تھا۔ [3] ان کے یہودی حلیفوں یا مؤکلوں کا ذکر میثاق مدینہ میں موجود ہے۔ [4]
بنی ساعدہ کے سردار، حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالی عنہ کو اپنے قبیلے اور انصار میں اہمیت اور اثر و رسوخ حاصل تھا، اسی لیے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے کے وصال کے بعد ان سے بیعت کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ [5] [6] قبیلہ کے ملنے کی جگہ، سقیفہ میں منعقد ہونے والے اس اجتماع کے نتیجے میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا پہلا خلیفہ نامزد کیا گیا تھا۔ [7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Carimokam، Sahaja (2010)۔ Muhammad and the People of the Book۔ ص 224۔ ISBN:9781453537855
- ↑ Al-Waqidi (2013)۔ Rizwi Faizer (مدیر)۔ The Life of Muhammad: Al-Waqidi's Kitab al-Maghazi۔ Routledge۔ ص 168۔ ISBN:9781136921131
- ↑ FE Peters، مدیر (2017)۔ "Idol Worship in Pre-Islamic Medina"۔ The Arabs and Arabia on the Eve of Islam۔ Routledge۔ ص 139–140۔ ISBN:9781351894807
- ↑ http://en.wikisource.org/wiki/Constitution_of_Medina, "Archived copy"۔ 2012-05-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-10
{{حوالہ ویب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: آرکائیو کا عنوان (link) - ↑ Watt, W. M. (1956). Muhammad at Medina, pp. 168, 181. Oxford: Oxford University Press.
- ↑ Muhammad ibn Ishaq. Sirat Rasul Allah. Translated by Guillaume, A. (1955). The Life of Muhammad. Oxford: Oxford University Press. Page 650-660.
- ↑ al-Tabari، Abu Jafar (1993)۔ "The Events of the Year 11 (cont'd)"۔ The History of al-Tabari Vol. 10: The Conquest of Arabia: The Riddah Wars A.D. 632-633/A.H. 11۔ ترجمہ از Fred M. Donner۔ SUNY۔ ISBN:9780791410721